ڈرون حملوں کے لیے امریکہ اور پاکستان میں خفیہ معاہدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-08

ڈرون حملوں کے لیے امریکہ اور پاکستان میں خفیہ معاہدہ

ایک خفیہ معاہدکے تحت پاکستان نے اپنی سرزمین پر ڈرون حملوں کیلئے مشروط اجازت دی ہے جس کے تحت خود کار طیارے اس کے نیوکلیر تنصیبات اور پہاڑی کیمپس سے جہاں پر کشمیری انتہا پسندوں کو ہندوستان پر حملوں کیلئے ٹریننگ دی جا رہی ہے دور رہیں گے ۔ میڈیا رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔ نیویارک ٹائمز کی اطلاع کے مطابق پاکستان انٹلی جنس ایجنسی (آئی ایس آئی) اور امریکی کی سی آئی اے کے درمیان 2004ء میں ہوئے خفیہ معاہدہ میں اتفاق رائے ہوا۔ اخبار کے مطابق پاکستان کے انٹلی جنس عہدیدار نے زور دیا کہ ڈرون طیاروں کو قبائلی علاقوں میں میدانی مقامات پر پروازکرنی چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ امریکی طیارے اس مقام پر نہ جائیں جہاں پر اسلام نہیں چاہتا ہے ۔ پاکستان کے نیوکلیر تنصیبات اور پہاڑی علاقوں میں واقع کیمپس جہاں پر کشمیری انتہا پسندوں کو ہندوستان پر حملہ کیلئے تربیت دی جاتی ہے ۔ پاکستانی عہدیداروں نے اس بات پر بھی زوردیا کہ وہ ہر ایک ڈرون حملہ کیلئے منظوری دیں گے اور مقررہ نشانات کی فہرست پر سخت نگرانی رکھیں گے ۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے بموجب ڈرون حملوں کے متعلق خفیہ معاہدہ میں اتفاق رائے ہونے کے بعد سی آئی اے قبائیلی جنو نیک محمد کو ہلاک کرنے سے اتفاق کیا گیا۔ نیک محمد افغان طالبان کے پاکستانی حلیف کے رکن تھے جنہوں نے بغاوت کی قیادت کی تھی اور اسلام آباد نے انہیں مملکت کا دشمن قرار دیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سی آئی اے عہدیداروں نے اس وقت کے آئی ایس آئی سربراہ احسان الحق سے ملاقات کرتے ہوئے یہ پیشکش کی تھی کہ اگر امریکی انٹلی جنس ایجنسی نیک محمد کو ہلاک کرتی ہے تو آئی ایس آئی قبائلی علاقوں پر مسلح ڈرون حملوں کی باقاعدہ پرواز کی اجازت دے گا۔ آئی ایس آئی اور سی آئی اے نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ تمام ڈرون طیارے پاکستان میں امریکی ایجنسی کورٹ ایکشن ا تھاریٹی کے تحت کام کرے گی جس کا مطلب یہ ہوا کہ امریکی کبھی بھی مزائل حملوں کو تسلیم نہیں کریں گے اور پاکستان یا تو انفرادی ہلاکتوں کی ذمہ داری لے گا یا پھر خاموشی اختیار کرے گا جبکہ پاکستانی عہدیدار، ماضی میں ڈرون طیاروں کو اقتدار اعلیٰ کی خلاف ورزی تصور کرتے رہے ہیں ۔ یہ نیک محمد ہی تھے جو قیادت کیلئے ابھر کر سامنے آئے اور نظریہ پر دوبارہ غور کرنے کیلئے مجبور کیا اور درحقیقت پریڈیٹر ڈرونس کو اجازت دے دی۔ آئی ایس آئی اور سی آئی اے کا پوشیدہ معاہدہ اس وقت منظر عام پر آیا جب پوشیدہ طورپر کئے جانے والے ڈرون حملوں جو کہ بش انتظامیہ کے دوران کئے گئے صدر اوباما کے دور میں وسعت اختیار کرگئے نتیجہ میں معاہدہ کے مطابق سی آئی اے نے جس نظریہ سے معاہدہ کیا تھا وہ تبدیل ہونے لگا اور دہشت گردوں کو حراست میں لینے کے بجائے انہیں قتل کیا جانے لگا۔

Pakistan allowed US drone strikes in a secret deal with CIA

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں