اسلام پر مخالف مسلم میڈیا حملے - جواب کے لیے اسی ہتھیار سے لیس ہونے کی ضرورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-08

اسلام پر مخالف مسلم میڈیا حملے - جواب کے لیے اسی ہتھیار سے لیس ہونے کی ضرورت

مخالف مسلم میڈیا اسلام پر جس طرح سے حملے کررہا ہے اس کا موثر جواب دینے کیلئے ہمیں بھی اس ہتھیار سے لیس ہونے کی ضرورت ہے۔ مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے آج جامعہ نظامیہ میں منعقدہ علمی مذاکرہ "میڈیا کی مخالف اسلام سرگرمیاں اور ان کا تدراک" کے عنوان پر صدارتی خطاب کررہے تھے۔ مولانا نے بتایاکہ اسلام دشمن طاقتیں تیزی کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے مسلمانوں پر حملے کررہی ہیں۔ اگر اس وقت بھی مسلمان تفکرات و انتشار کا شکار سوچ میں گم رہیں تو دمشن اور آگے بڑھ جائے گا۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے بتایاکہ مسلمانوں کو پوری قوت کے ساتء ذرائع ابلاغ اداروںمیںداخل ہونا چاہئے اور اس شعبہ حیات کے ذریعہ اپنے نظریات کے فروغ کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام منطق، فلسفہ جیسے علوم کی بنیاد پر نہیں ہے بلکہ جب دشمنان اسلام نے ان علوم کے ذریعہ مسلمانوںکو نشانہ بنانا شروع کیا اس وقت علمائے اسلام نے انہی علوم کے ذریعہ ان کا موثر جواب دیا۔ انہوں نے کہاکہ علوم اسلامیہ کے حصول میں مصروف طلباء اپنی سوچ کا دائرہ وسیع کریں اور ہر دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے خود کو ہم آہنگ بنائیں۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے بتایاکہ دینی مدارس میں تعلیم کا مقصد عربی یا اردو زبانوں کا ترجمہ نہیں بلکہ ہر شعبہ حیات میں رہنمائی فراہم کرتے ہوئے حالات اور تقاضوں کوپورا کرنا ہے۔ مولانا محمد انور احمد قادری نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے "الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا میں مسلم نوجوانوں کی حصہ داری کیا ہے اور کیا ہونی چاہئے" کے عنوان پر مقالہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہودیوں نے میڈیا کو اپنا ہتھیار بنالیا ہے اور اُن کے ذریعہ ایسی خبریں پھیلائی جارہی ہیں جس سے مسلمانوں کی شبیہ متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس مسئلہ کو واحد حل مسلم نوجوانوں کا اپنے مذہبی اقدار کے ساتھ ذرائع ابلاغ کے شعبہ میں داخلہ ہے۔ مولانا انور احمد نے کہاکہ جب تک مسلم میڈیا اپنی پوری قوت کے ساتھ مخالف مسلم قوتوں کا جواب نہیں دیتا اس وقت تک میڈیا کی جانب سے پھیلائے جارہے منفی رجحانات کو روکنا مشکل ہے۔انہوں نے بتایاکہ ہندوستانی مسلم نوجوان اگر اپنے مذہبی تشخص کے ساتھ ذرائع ابلاغ اداروں میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں تو ایسی صورت میں وہ قوم کیلئے اثاثہ ثابت ہوں گے۔ مولانا ڈاکٹر شاہ محمد ذوالفقار محی الدین صدیقی القادری الملتانی چیرمین بورڈ آف اسٹڈیز عربی اورینٹل عثمانیہ یونیورسٹی نے "الیکٹران اور پرنٹ میڈیا میں اسلام کی غلط تصویر کی پیشکشی کا تدراک کس طرح کیا جائے" کے عنوان پر مقالہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ جب کبھی اسلام کا بول بالا شروع ہوتا ہے اس وقت یہود و نصاری بے چین ہونے لگتے ہیں اور اسلام کی شبیہ کو مسخ کرنے کیلئے مختلف حربے اختیار کرتے ہیں۔ جن میں سب سے آسان میڈیا بن چکا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ فی زمانہ ہمیں بے انتہا چوکس کے ساتھ ہر حملے کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔ چونکہ صلیبی جنگوں میں ناکامی کے بعد مخالفین اسلام نے میڈیا کی اس جنگ کا آغاز کیا ہے جوکہ ہر عام شخص تک رسائی حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ میڈیا کے ذریعہ مسلمان اپنا پیغام دیگر اقوام تک بھی پہونچاسکتے ہیں۔ مولانا ڈاکٹر شاہ محمد ذوالفقار محی الدین نے اردو اخبارات سے وابستہ صحافیوں اور انتظامیہ کے علاوہ ملت اسلامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ خود کو اردو کی حد تک محدود رکھنے کے بجائے اپنے دائرہ کو وسیع کریں تاکہ دیگر اقوام تک بھی ہماری رسائی یقینی ہوسکے۔ اس سمینار میں مولانا خواجہ شریف صاحب شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ کے علاوہ جناب عبید اﷲ فہیم قادری الملتانی منتظم جامعہ نظامیہ، مولوی جناب سید احمد علی نقشبندی معتمد جامعہ نظامیہ کے علاوہ علماء و طلبائے جامعہ نظامیہ کی کثیر تعداد موجودتھی۔

Media's anti-Islamic activities and their prevention - a discussion at jamia nizamia hyderabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں