Lalu Prasad Yadav refuses to give clean chit to Nitish Kumar in Godhra incident
گودھرا سانحہ سے خود کو دور رکھنے کے نتیش کمار کے ریمارکس کو مسترد کرتے ہوئے آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو نے چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کے مفادات کے تحفظ کی خاطر اس سانحہ کی تحقیقات کو ختم کرنے کیلئے کمار کو ہی مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ لالو نے جنہوں نے یوپی اے کی پہلی معیاد میں وزیر ریلوے کی حیثیت سے نتیش کمار سے جائزہ حاصل کیا تھا، اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ایک وزیر ریل کی حیثیت سے نتیش نے سابرمتی ٹرین کے سانحہ کی تحقیقات بند کردی تھی، کیونکہ وہ مودی کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے تھے۔ اسی سانحہ کے بعد فساد پھوٹ پڑے تھے۔ انہوں نے کہاکہ "اس سانحہ سے ہی گودھرا کا پورا کھیل شروع ہوا تھا۔ وہ (نتیش کمار)گودھرا سانحہ سے صرف یہ کہتے ہوئے دور نہیں رکھ سکتے کہ ریلوے کی ذمہ داری سلامتی کی حد تک ہے۔ امن وضبط قائم کرنا ریلوے کا کام نہیں ہے۔ اگر نتیش نے گودھرا سانحہ کی شفافیت پر مبنی تحقیقات کی ہوتی تو معاملات اس سطح تک نہ اچھلتے۔ لالو نے کہاکہ وزارت ریلوے کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد میں نے سابرمتی ایکسپریس کی مکمل اور جامع تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا۔ 2002 کے گجرات فسادا ت ہی سیکولرازم کے تئیں نتیش کمار کے دعوؤں کا امتحان تھے اور وہ خود کو ایک سیکولر قائد ثابت کرنے میں بہت پہلے ہی ناکام ہوچکے ہیں۔ لالو نے چیف منسٹر بہار کی جانب سے اڈوانی کی ستائش کو بھی سخت تنقید کا نشابہ بنایا اور کہاکہ بابری مسجد کی شہادت کیلئے ذمہ دارفرد کی کس طرح ستائش کی جاسکتی ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں