Imran Khan's party admits presence of Kashmiri jihadi forces in Pak
کرکٹر سے  سیاستدان بننے  والے  عمران خان کی سیاسی جماعت نے  اس بات کو تسلیم کیا کہ پاکستان میں  کشمیری جہادی دستے  سرگرم ہیں  جوکہ ایک اہم عنصر ہے  جو دہشت اور لاقانونیت کو فروغ دے  رہا ہے ۔ "نیا پاکستان پلان" کے  موضوع سے  دستاویز پاکستان تحرکک انصاف کی خصوصی ویب سائٹ جو کہ 11مئی کے  انتخابات کیلئے  تیار کی گئی ہے  چسپاں  کیا گیا ہے ۔ داخلی سلامتی کے  شعبہ میں  6عناصر کی فہرست بتائی گئی ہے  جس میں  مختلف سطحوں  پر دہشت اور لاقانونیت کو ختم کرنا ہے ۔ ان عناصر میں  افغان طالبان کی مزاحمتی تحریک، پاکستانی طالبان کی جانب سے  شریعت کی تشریدح، پاکستان سے  کام کرنے  والی کشمیری جہادی طاقتیں ، نسلی تشدد بالخصوص سنی۔ شیعہ ہلاکتیں  اور نسلی دہشت گردی اور تشدد، مثال کے  طورپر کراچی کے  واقعات اور بلوچستان میں  علاقائی تسلط کا نظریہ شامل ہیں ۔ اگرچہ مخالف ہند گروپ جیسے  ممنوعہ حزب المجاہد اور البدر مجاہدین کھلے  عام پاکستان مقبوضہ کشمیر میں  اپنے  ٹھکانوں  اور کیمپس سے  علی اعلان کام کر رہے  ہیں ۔ پاکستانی سیاسی جماعتیں  عرصہ دراز سے  اس بات کو تسلیم کرنے  کیلئے  راضی نہیں  ہے  کہ اس طرح کی تنظیمیں  ملک میں  موجود ہیں ۔ بیشتر سیاسی جماعتیں  بالعموم اپنے  انتخابی منشور میں  اس کا اظہار کرتی ہیں  مگر وہ خود مختاری کے  حق کیلئے  کشمیری عوام کی تحریک کی حمایت کرتی ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ، وزارت خارجہ کے  موقف کہ کشمیری عوام کو پاکستان صرف اخلاقی، سیاسی اور سفارتی تعاون فراہم کرتا ہے  کی حمایت کرتے  ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف پہلی جماعت ہے  جس نے  اپنی دستاویز میں  یہ اعتراف کیا ہے  کہ ملک میں  کشمیری جہادی طاقتیں  موجود ہیں ۔ 
 

 




 
 
 
 
 
 
 
 
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں