جگدیش ٹائٹلر کے خلاف سن 84ء فساد کیس دوبارہ کھولنے کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-11

جگدیش ٹائٹلر کے خلاف سن 84ء فساد کیس دوبارہ کھولنے کا حکم

ایک 29 سال پرانے مخالف سکھ فسادات کیس نے سینئر کانگریس لیڈر جگدیش ٹائٹلر کا اس وقت دوبارہ تعاقب شروع کردیا جب دہلی کی ایک عدالت نے اس کیس کو بند کرنے کی سی بی آئی کی رپورٹ کو کالعدم کردیا جس میں انہیں کلین چٹ دی گئی تھی اور 3افراد کی ہلاکت کی تحقیقات دوبارہ کرنے کا حکم دیا۔ 1984ء مخالف سکھ فسادات کے ایک کیس کے سلسلہ میں اس حکم سے سی بی آئی بھی پریشان کن صورتحال میں پھنس گئی جو مزید تحقیقات کی درخواست کی مخالف کررہی تھی۔ عدالت نے ایجنسی کی چھان بین پر تنقید کی جس نے دستیاب گواہوں کی شہادتیں نہیں لیں۔ ایڈیشنل سشن جج انورادھا شکلا بھردواج نے کہاکہ اس کیس کو بند کرنے سے متعلق 27 اپریل 2010 کی رپورٹ کو قبول کرنے کی سماعتی عدالت کے حکم کو کالعدم کیا جاتاہے۔ سی بی آئی کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ حقائق کی روشنی میں مزید تحققیات کرے اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرے۔ یہ حکم جگدیش ٹائٹلر کیلئے ایک دھکا ہے جنہیں سی بی آئی نے 2مرتبہ کلین چٹ دی۔ عدالت نے کہاکہ سی بی آئی کی یہ ذمہ داری ہے کہ امریکہ میں مقیم 3افراد کے بیانات ریکارڈ کرے جن کے نام ایک عینی شاہد نے گواہوں کی حیثیت سے لئے ہیں جو جرم کے وقت موقع پر موجودتھے۔ یہ فسادات سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کو سکھ سکیورٹی گارڈس کی جانب سے ہلاک کئے جانے کے بعد پھوٹ پڑے تھے۔ اُس وقت مغربی ساگر پور میں رہنے والی ہرجیت کور نے ایف آئی آر درج کراتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ فساد میں اُن کے شوہر ہلاک ہوگئے ہیں اور فسادیوں کو بھڑکانے والوں میں جگدیش ٹائٹلر شامل ہیں۔ پنجاب کے ڈپٹی چیف منسٹر اور شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے اس فیصلہ کو فساد متاثرین کے ہزاروں خاندانوں کی 30 سال سے جاری لڑائی میں ایک پہلی چھوٹی فتح سے تعبیر کیا۔ شرومنی اکالی دل کے صدر نے کہاکہ جب سے فسادات ہوئے ہیں کانگریس پارٹی دہلی پولیس، سی بی آئی اور متاثرین کے خاندانوں پر دباؤ ڈالتے ہوئے انصاف کے تمام دروازوں کو بند کرنے کیلئے رات دن کام کررہی ہے۔ بی جے پی نے عدالت کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے اور ادعا کیا ہے کہ حکمراں جماعت نے سی بی آئی کے غلط استعمال کے ذریعہ اس کیس کی پردہ پوشی کی کوشش کی جو ناکام ہوگئی ۔ بی جے پی کی ترجمان نرملا سیتا رامن نے کہاکہ پارٹی اس عدالتی فیصلہ کا خیرمقدم کرتی ہے۔ اس دوران اڑیسہ میں حکمراں بیجو جنتادل نے جگدیش ٹائٹلر کو ریاست کے اے آئی سی سی انچارج کی حیثیت سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

anti-Sikh riots: Jagdish Tytler suffers setback as court re-opens case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں