اردواکادمی دہلی کا مقبول ترین ادبی اجتماع -نئے پرانے چراغ- کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-23

اردواکادمی دہلی کا مقبول ترین ادبی اجتماع -نئے پرانے چراغ- کا آغاز

ادب آزادی کانام ہے،گروپ بندی کانہیں:نارنگ
اردواکادمی دہلی کا مقبول ترین ادبی اجتماع "نئے پرانے چراغ" کا آغاز

دہلی:ہندوستان کی متحرک وفعال اردو اکادمی،دہلی کا ادبی حلقوں میں مقبول سمینار "نئے پرانے چراغ" کا آج شام پانچ بجے اردواکادمی کے قمررئیس سلور جوبلی آڈ یٹوریم میں آغاز ہوچکاہے۔اس سمینار کا افتتاح پروفیسر گوپی چند نارنگ نے کیا، اردو اکادمی دہلی کے وائس چیئرمین پروفیسر اختر الواسع نے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی، جب کہ نظامت کے فرائض معین شاداب انجام دے رہے تھے۔پروفیسرگوپی چندنارنگ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کی تمام اکادمیاں کام کررہی ہیں مگر جس قدر دہلی اردو اکادمی فعال ہے کوئی اورنہیں۔اردو ہر کس ناکس کی عزت میں اضافہ کردیاکرتی ہیں انہی میں سے ایک میںہوں۔نئے پرانی چراغ بہت اہم پروگرام ہے کیوں کہ دوسوسے زائد نئی نسل کے ریسرچ اسکالر شرکت کررہے ہیں۔اس وقت اردوکونقصان سب سے زیادہ اردو کے مدرسین سے پہنچ رہاہے۔ نئی نسل کی تربیت میں جس طریقے سے خون جگر صرف کرنا چاہئے نہیں کرتے ہیں۔اورریسرچ اسکالر بھی چاہتے ہیں کہ ایسانگراں مل جائے جو بہ آسانی دستخط کردے۔عزیزوں محنت کرکے ایسے موضوع کا انتخاب کریں جوکتاب آنے پر ادب میں آدھے نچ کا اضافہ کرجائے۔ادب آزادی کانام ہے گروپ بندی کا نہیں لہذا غیرجانب ہوکرکام کریں۔60برسوں سے اردو کی حق تلفی ہورہی ہے اس کے باوجود اردزندہ ہے۔پروفیسر اخترالواسع نے صدارتی خطبہ دیتے ہوئے کہاکہ اکادمی دہلی کو جن چیزوں کی وجہ سے امتیاز حاصل ہے ان میں ایک نئے پرانے چراغ ہے۔ اردو کے جونئے لکھنے والے ہیں وہ آپ کے سامنے چار دنوں تک شاعری اورافسانے وغیرہ پیش کریں گے۔ میں آج ایک بات کا اعلان کرنا چاہتاہوں کہ سبھی ریسرچ اسکالر اپنی تفصیلات اکادمی میں جمع کرادیں اورساتھ میں یہ بھی لکھیں کہ وہ کس صنف میں دل چسپی رکھتے ہیں تاکہ پروگرام رکھا جائے تو انہیں اس صنف کے مطابق مدعو کیاجائے۔اس کام کے لیے یکم اپریل سے فارم لیے جاسکتے ہیں۔ان کے بعد معروف نقاد پروفیسر عتیق اللہ نے بھی اپنے خیالات کااظہارکیا۔شرکاء میں ڈاکٹر دھرمیندناتھ،پروفیسر ابن کنول،ڈاکٹر احمد امتیاز،ڈاکٹر شبانہ نذیر،شیخ علیم الدین اسعدی وغیرہ کے علاوہ کافی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔اردو اکادمی دہلی کے پروگرام آفیسرمحمد شمیم اور راغب الدین نے اظہار تشکر اداکیا اوردوسرے روز کے پروگرام کا اعلان کیا۔

سید عینین علی حق

Urdu Academy Delhi -Naye purane charagh- literary meeting.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں