ادگیر فساد کیس - جمعیۃ العلما کا احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-23

ادگیر فساد کیس - جمعیۃ العلما کا احتجاج

16/مارچ کو لاتور ضلع کے ادگیر میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد کی آگ ٹھنڈی ہوتے ہی پولیس نے مبینہ طورپر بے جا گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ پولیس پوچھ گچھ کے نام پر مسلم نوجوانوں کو ہراساں کررہی ہے۔ جمیعۃ علماء مہاراشٹرا کے صدر مولانا محمد ندیم صدیقی نے آج ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ بتایا ہے کہ پٹھان اسلم ابراہیم خان ساکن امبہ ہنومان امبہ جوگائی روڈ لاتور اور شیخ سمیر خلیل ساکن کالی جھنڈی لاتور، دونوں نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایڈیشنل ایس پی کو کاٹے سے مولانا صدیقی نے رابطہ قائم کرکے تفصیلات جاننا چاہتی تو بتایاکہ انہیں صرف پوچھ گچھ کیلئے پولیس اسٹیشن لایا گیا ہے چونکہ ان دونوں کے نام پرانے قلعہ کے رجسٹر میں 15 تاریخ کو وزٹ کرنے والوں میں پائے گئے ہیں۔ مسٹر کوکاٹے نے بتایاکہ 15 مارچ کو پرانے قلعہ میں وزٹ کرنے والوں کی لسٹ میں شامل ہر ایک شخص سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ مولانا صدیقی نے ضلع و صوبائی انتظامیہ سے سوال کیا ہے کہ ہمیں یہ بتایا جائے کہ کیا صرف مسلم نوجوان ہی قلعہ میں گھومنے پھرنے آتے ہیں؟ دوسرے برادران وطن میں سے کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا یا پوچھ گچھ کیلئے بلایا گیا؟ جمعیۃ علماء ضلع لاتور نے انتظامیہ پر تعصب اور جانبداری برتنے کا الزام لگاتے ہوئے صوبائی حکومت کی توجہ اس طرف مبذول کرائی ہے کہ فساد ایک سازش کے تحت کیا گیا ہے اور مندر کے اوپر ہرے جھنڈے کا لہرایا جانا ایک بہانہ ہے۔ جس کی کوئی اصل اور حقیقت نہیں ہے۔ اصل مجرمین کو چھپانے اور بچانے کیلئے اس طرح کے اقدامات کئے جارہے ہیں اگر حکومت سنجیدگی سے فساد کے اصل مجرمین کو گرفتار نہیں کرتی ہے تو ہم انصاف پسند عوام کے ساتھ زبردست احتجاجی طریقہ اپنانے پر مجبور ہوں گے۔ پریس ریلیز کے مطابق اودگیر فساد کے الزام میں گرفتار 24 مسلم نوجوانوں کی ضمانت کیلئے جمعیۃ علماء ضلع لاتور و مراٹھواڑہ کی قانونی امداد کمیٹی سرگرم ہے۔ اسی طرح فساد کے مالی متاثرین کی امداد کیلئے بھی کوشش جاری ہے۔

udgir riots - jamiatul ulema protest

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں