فاسٹ ٹریک عدالتوں پر عمل بھی ہو - شاہی امام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-25

فاسٹ ٹریک عدالتوں پر عمل بھی ہو - شاہی امام

فروری 1993ء کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے شاہی امام سید احمد بخاری نے سری کرشنا کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے ایک بار پھر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کردیا ہے۔ انہوں نے حکومت ہند سیوال کیا کہ ممبئی کے بم دھماکوں کا ذکر ہوتے ہی سب کو داؤد ابراہیم کی تلاش ہوجاتی ہے لیکن 6دسمبر 1992ء میں بابری مسجد کو شہید کرنے والا ماسٹر مائنڈ کون ہے، اس کی تلاش کسی کو نہیں ہے اور نہ ہی شری کرشنا کمیشن کی رپورٹ پر کوئی بات کی جارہی ہے۔ یہی نہیں بلکہ شاہی امام نے حکومت ہند کی جانب سے مسلمانوں کے حق میں کئے جانے والے تازہ ترین اعلانات کو بھی فرضی قرا ردیتے ہوئے اسے پوری طرح سے خارج کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اعلانات 2014ء میں ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر کئے جارہے ہیں تاکہ مسلم ووٹ بینک پر کانگریس قبضہ کرسکے۔ انقلاب کے نمائندہ کو اپنا تحریری بیان دیتے ہوئے شاہی امام سید احمد بخاری نے کہاکہ کانگریس حکومت اب مسلمانوں کو بے وقوف بنانا بند کرے اور ان سے جھوٹے وعدے نہ کرے۔ تیز رفتار عدالتوں کے قیام کی یقین دہانی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شاہی امام نے کہاکہ وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے مکتوب نگاری سے کام نہ لیں، کیونکہ حکومت کی جانب سے اس قسم کے اعلانات گذشتہ 65 برسوں سے بہت ہوئے ہیں جن پر عملی اقدامات صفر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکومت فاسٹ ٹریک کورٹ قائم کرنے کی یقین دہانی کرا رہی ہے اور دوسری جانب مسلم نوجوانوں کو یہاں وہاں سے گرفتار کررہی ہے۔ امام بخاری نے کہاکہ دہشت گردی کے الزام میں جو مسلم نوجوان نے گناہ رہا ہوئے ہیں ان کیلئے حکومت نے اب کیا عملی اقدامات کئے ہیں۔ کیا بے گناہ مسلم نوجوانوں کو پھنسانے والے پولیس افسران اور ایجنسیوں کے خلاف اب تک کوئی کارروائی کی گئی؟ شاہی امام نے کہاکہ اس وقت ہندوستانی مسلمان پر دوہری مار پڑرہی ہے۔ ایک طرف فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں کے خلاف میدان میں ہیں تو دوسری طرف مسلمانوں کے خلاف حکومتوں کا ظالمانہ اور متعصبانہ رویہ ہے۔ لیاقت علی کی گرفتاری پر شاہی امام نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ اب جامع مسجد کے علاقے کو بدنام کرنے کی سازش شروع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لیاقت علی کی گرفتاری کے تعلق سے جس قسم کے حقائق سامنے آرہے ہیں اس سے ایک بار پھر پولیس کا ڈرامہ بے نقاب ہورہا ہے۔ شاہی امام نے کہاکہ بال ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ہندو آتنگوادی دستے بننے چاہئے، لیکن آج تک اس کی تفتیش نہیں کی گئی؟ ہندو دہشت گرد تنظیم "ابھینو بھارت" پر پابندی نہیں لگائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک کی اکثر تفتیشی ایجنسیاں جانبدارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے صرف مسلمانوں کو گرفتار کرتی ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔ انڈین مجاہدین پر سوال اٹھاتے ہوئے شاہی امام نے کہاکہ یہ حکومت کی ایک تصوراتی ایجنسی ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کو ملک اور دنیا میں بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک کی سرکاری دہشت گردی بھی جاری ہے اس پر قدغن لگانی ہوگی۔

shahi imam asked for practical implement of fast track courts

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں