مسلمانوں کو بااختیار بنانے میں میڈیا کا رول - دہلی سمینار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-14

مسلمانوں کو بااختیار بنانے میں میڈیا کا رول - دہلی سمینار

مسلمانوں کی ترقی کیلئے ہمہ جہت جدوجہد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے کہاکہ ہندوستان میں مسلمانوں کا مستقبل تابناک بنانے کیلئے ان کے نوجوانوں کو بہتر تعلیم سے آراستہ کرنا وقت کا تقاضہ ہے ۔ نئی دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ تعلیم کی جان سے منعقدہ سمینار بعنوان " مسلمانوں کو با اختیار بنانے میں میڈیا کے رول پر"خطاب کرتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خان نے کہاکہ روزنامہ سیاست نے مسلمانوں کی ترقی و فلاح و بہبود کیلئے سماجی مشن کا آغاز کیا ہے ۔ روزنامہ سیاست نہ صرف ایک اخبار ہے بلکہ یہ ایک مشن اور تحریک ہے ۔ مسلمانوں میں سماجی، تعلیمی اور معاشی تر قی کے امکانات کو فروغ دینے کیلئے اخبار نے سوشیل مشن کے طورپر خدمات شروع کی ہیں ۔ انہوں نے حیدرآباد میں بیروزگاری کی صورتحال کا احاطہ کرتے ہوئے کہاکہ سقوط حیدرآباد کے بعدمسلمانوں کی معاشی حالت کمزور بنادی گئی۔ انہیں روزگار سے محروم کر دیا گیا، ان کی زمینات چھین لی گئی، جائیدادیں ہڑپ کر لی گئیں ۔ مسلمانوں کو سیاسی طاقت سے محروم رکھنے کی ہر گوشہ سے کوششیں کی گئیں لیکن روزنامہ سیاست نے حالات کا شکارمسلمانوں کو ایک نئی راہ دکھانے میں اہم رول اداکیا۔ اپنے مستقبل سے مایوس اور فکر مند مسلمانوں کو شعوری طورپر با اختیار بنانے کیلئے روزنامہ سیاست نے جس کاز کا آغاز کیا تھا اس میں بڑی حد تک کامیابی ملی ہے ۔ روزگار کیلئے اخبار سیاست نے پولیس کانسٹبلس کی جائیدادوں کو پرکرنے اور دیگر روزگار کے مواقع سے استفادہ کرنے کیلئے مسلم طلباء کو باقاعدہ ٹریننگ فراہم کی۔ میڈیکل، انجینئرنگ اور یونانی میڈیسن انٹرنس ٹسٹ کیلئے طلبہ کو تیار کیا گیا ان کی رہنمائی ایسے خطوط پر کی گئی کہ ان کا مذکورہ بالا شعبوں میں داخلہ یقینی ہو گیا۔ اس کے علاوہ مختصر مدتی تربیتی کلاسس بھی چلائی گئیں ۔ لڑکیوں کو پکوان، ایمبرائیڈری، پیٹنگ اور مہندی ڈیزائننگ کی تربیت دی گئی۔ ایس ایس سی طلباء کو اچھے نمبرات سے کامیاب ہونے کیلئے ترغیب دینے کیلئے کوئسچن بینکس کی اشاعت عمل میں لائی گئی۔ اس کی مدد سے ایس ایس سی امتحان دینے والے طلباء کو کامیابی ملی۔ ٹیچرس ٹریننگ کی وجہہ سے اب تک تقریباً11,000 ٹیچرس کو روزگار حاصل ہوا۔ یہ سیاست کی ہی کوششیں تھیں کہ مسلم طلبہ کو کئی شعبوں میں رہنمائی حاصل ہوئی۔ اسکالرشپس کے آن لائین رجسٹریشن کیلئے بھی رہنمائی کی گئی جس سے زائد از 4لاکھ طلبہ نے استفادہ کیا ہے ۔ مسلم لڑکیوں کی شادی کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے روزنامہ سیاست نے دوبدو پروگرام سے کئی خاندانوں میں خوشیاں لوٹ آئیں ۔ تعلیم کیلئے نہ صرف حیدرآباد بلکہ ملک کی دیگر ریاستوں خاص طورپر بہار، اترپردیش، گجرات کے مسلم طلبہ کی بھی ہر ممکن مدد کی گئی۔ جو طلبہ مسلم انتظامیہ کے تحت چلائے جانے والے انجینئرنگ و میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہاں تھے ان کی ملت فنڈ کے ذریعہ مدد کی گئی۔ کینسر سے متاثرہ خواتین اور بیواؤں کو مالی امداد فراہم کی گئی۔ مفت کمپیوٹر ٹریننگ دینے کیلئے کئی اسکولوں کی بھی پیشہ وارانہ مدد کی گئی۔ جناب ظہیر الدین علی خان نے مزید کہاکہ فرقہ وارانہ فسادات سے متاثرہ افراد کیلئے بروقت امداد میں روزنامہ سیاست کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ گجرات اور آسام کے فسادات سے متاثرہ عوام کے ئلے ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ۔ گجرات میں مسلمانوں کیلئے مکانات کی تعمیر عمل میں لائی گئی۔ آسام میں مسلم طلبہ کیلئے کوچنگ سنٹرس قائم کئے گئے ۔ انہوں نے آخر میں مسلم نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنا حوصلہ بلند رکھیں ۔ اگر مسلمان اﷲ کی ذات مبارک پر بھروسہ اور ایمان رکھیں تو ہر شعبہ میں مسلمانوں کی کامیابی یقینی ہے ۔ وہ اپنے بل پر طاقتور ہوں تو انہیں کوئی ضرب نہیں پہنچاسکتا۔ روزنامہ سیاست کی جانب سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ایم ایف حسین آرٹ گیلری پر عربی خطاطی نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ یہ نمائش 11 مارچ سے 16 مارچ تک جاری ہے ۔ اس موقع پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن ڈاکٹر اعجاز مسیح نے مسلم طبقہ کی ترقی کیلئے روزنامہ سیاست کی خدمات کی ستائش کی۔ محترمہ زبیدہ حبیب نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور شکریہ ادا کیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں