سیکوریٹی ایجنسیاں اپنے کام میں توازن پیدا کریں - قومی اقلیتی کمیشن سمینار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-14

سیکوریٹی ایجنسیاں اپنے کام میں توازن پیدا کریں - قومی اقلیتی کمیشن سمینار

قومی اقلیتی کمیشن کے زیر اہتمام دو روزہ سمینار کے دوسرے دن سکیورٹی دستوں اور خفیہ ایجنسیوں کے ذریعہ مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کا مسئلہ چھایا رہا اور قومی سکیورٹی کے واجبی مسائل اور اقلیتی، انسانی حقوق سے وابستہ ماہرین نے متوازن لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ آخری دن کے تیسرے سیشن میں سابق کابینہ سکریٹری وکرم سود اور ماہر قانون نتیہ رام کرشن کے درمیان اس وقت اختلافات ابھر کر سامنے آ گئے جب نتیہ رام کرشن نے اول الذکر کی اس بات پر سخت موقف ظاہر کیاکہ سکیورٹی سے وابستہ افراد کے سامنے سماجی نا برابری یا انصاف کے مسئلہ کو حل کرنا نہیں ہوتا بلکہ اس کے سامنے صرف و صرف ملک کی سکیورٹی اہم ہوتی ہے ۔ نتیہ رام کرشن نے کہاکہ سکیورٹی سے وابستہ ارباب عقد کا یہ وطیرہ اچھا نہیں ہے اور موجودہ صورتحال اسی کا شاخسانہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی ایجنسیاں اپنے کام کاج میں توازن نہیں رکھ پا رہی ہیں ۔ اس موقع پر اقلیتی کمیشن کے ممبر اور سینئر صحافی ونود شرما نے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ جس کلچر میں فرضی تصادم پر جشن منایا جائے وہاں دہشت گردی کے عفریت کا مقابلہ ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اصل کامیابی دہشت گردانہ حملوں کاناکام بنانا ہے ناکہ دہشت گردی کی واردات کے بعد ملزم کی تلاش کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم کو ملک کے مختلف فرقوں میں آپسی اعتماد کی فضاء کو مستحکم بنانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ اے ایم یو کے وائس چانسلر لیفٹنٹ جنرل ضمیر الدین شاہ نے فوج میں اپنے تجربات کی روشنی میں بتایا کہ یہ ہندوستان کا سب سے ڈسپلن ادارہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو خود میں اعتماد پیدا کرنا چاہئے اور فوج اور سکیورٹی اداروں کو اپنا کیرئیر بنانا چاہئے ۔ انہوں نے مسلمانوں سے بھی اپنا احتساب کرنے کی تلقین کی۔ اقلیتی کمیشن کے ایک دیگر ممبر کے ایس وارو والا نے کہاکہ و وٹ بینک کی بنیاد کا کام کر کے متوازن اور انصاف پر مبنی نظام قائم کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے پارسیوں کے کئی بنیادی مسائل کی طرف توجہ دلائی۔ دوسرے سیشن میں تعلیمی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے ممتاز عالم دین اور ماہر تعلیم مولانا ولی رحمانی نے کہاکہ سرکار کی طرف سے طلبہ کو اسکالرشپ کی رقم دی جاتی ہے اس رقم کو حاصل کرنے کے ئلے طلبہ کو بڑے پاپڑبیلنے پڑتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بڑی رقم آنگن واڑی اسکیموں کی طرف مڑجاتی ہے جہاں کرپشن کی وجہہ سے فائدہ مستحق لوگوں تک پہنچ پاتا ہے ۔ اس سمینار میں اظہار خیال کرنے والوں میں مختلف ریاستوں کے اقلیتی کمیشنوں کے نمائندوں نے اپنے اپنے مسائل رکھے ۔ اظہار خیال کرنے والوں میں سیدہ امام، عارف محمد خان، ڈاکٹر عجب سنگھ اور روہت آروردن وغیرہ شامل تھے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں