سری لنکن تملینس مسئلہ - تمل ناڈو اسمبلی میں قرارداد منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-28

سری لنکن تملینس مسئلہ - تمل ناڈو اسمبلی میں قرارداد منظور

سری لنکن تملینس کے مسئلہ پر تمل ناڈو اسمبلی میں قرارداد منظور
سری لنکا پر اقتصادی پابندی، اور ریفرنڈرم کے ذریعے علیحدہ تمل ایلم قائم کیا جائے
طلباء اپنے احتجاجات واپس لیکر پڑھائی کی طرف دھیان دیں۔ جئے للیتا

تمل ناڈو اسمبلی میں کل سری لنکن تملوں کے معاملے پر خصوصی مجوزہ قرار داد پیش کیا گیا، اس مجوزہ قرارداد پر ڈی ایم کے پارٹی رکن اسمبلی کے کووی سیژین، سی پی ایم پارٹی کے بالاکرشنن، سی پی آئی کے آروموگم ، پی ایم کے پارٹی کے رکن اسمبلی گنیش کمار، ایم ایم کے پارٹی سے ایم ایچ جواہراللہ ، پتیا تمژگم کے ڈاکٹر کرشنا سوامی، ایس ایم کے پارٹی کے سرتھ کمار، نے اس خصوصی مجوزہ قرارداد پر اسمبلی میں تقاریر کیں، اس خصوصی مجوزہ قرار داد پر جواب دیتے ہوئے وزیر اعلی جئے للیتا نے کہا کہ سری لنکن تملینس کے مسئلہ پر اور تمل ناڈو میں طلباء اور طالبات کے احتجاجات کے متعلق اراکین نے اسمبلی کو توجہ دلائی ہے،اس مجوزہ قرار داد پر سری لنکن تملینس مسئلہ پر حکومت کی کاروائی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلی جئے للیتا نے اسمبلی کو بتا یا کہ سر ی لنکا میں بسنے والے تملینس اپنے ہی ملک میں دوسرے درجے کے شہری کے طور پر رہتے آرہے ہیں، اور سری لنکن حکومت کی نسل پرستی پالیسی کے شکار ہیں، اس کے خلاف سری لنکن تملینس سن 1980سے قبل ہی سری لنکا کی پالیسی کے خلاف اپنی آواز اٹھاتے آرہے ہیں، سری لنکن تملینس کی حقوق کی لڑائی اور آواز کو دبانے اور سری لنکن تمل باشندوں کی نسل کشی کرنے کے لیے سری لنکن حکومت نے ایک سازش کے تحت سن 2007سے سن 2009کے دوران سری لنکن تمل باشندوں کی نسل کشی کی ہے، اپنی تقریر میں انہوں نے اسمبلی کو بتا یا کہ تمل باشندوں کی نسل کشی میں سری لنکن حکومت کا ساتھ دینے میں کانگریس اتحادی ڈی ایم کے پارٹی اور مرکزی کانگریس حکومت نے اہم رول ادا کیا ہے، سری لنکن فوجیوں کو ہندوستانی سر زمین میں ٹریننگ دیا جانا، اور سری لنکن فوج کو ہندوستان سے ہتھیار فراہم کیا جانا ، ہندوستانی فوج کے اعلی افسران کا سری لنکا کا بار بار دورہ کرنا، اور ڈی ایم کے پارٹی کا استعفی ناٹک سب تاریخ میں محفوظ ہیں، اس تاریخی حقائق کا کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا ہے، انہوں نے سابق وزیر اعلی کروناندھی کے متعلق اپنی طویل تقریر میں اسمبلی کو بتا یا کہ کس طرح انہوں نے سری لنکن تمل باشندوں کی نسل کشی پر تماشائی بنے رہے، وزیر اعلی جئے للیتا نے کہا اپنی تقریر میں کہا انہوں نے جب وہ تیسری مرتبہ وزیر اعلی بنیںتو سری لنکا حکومت کے خلاف ایک قرار داد پاس کر کے مرکزی حکومت کو بھیجا تھا، لیکن اس قرار داد کو منظور کئے دوسال مکمل ہوگئے لیکن مرکزی حکومت نے اس قرارداد پر ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے، جس طرح حکومت تمل ناڈو سری لنکن تملینس کے معاملہ میں سنجیدہ ہے، اسی طرح سری لنکا میں تملینس پر ہوئے مظالم کے خلاف ریاست تمل ناڈوکے طلباء بھی سنجیدگی سے احتجاجات کرتے آرہے ہیں، لیکن مرکزی حکومت تمل ناڈو حکومت اور سری لنکن تمل باشندوں کے معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے، جبکے سری لنکا میں تملینس کے خلاف مظالم ڈھائے جارہے ہیں، اور آج بھی انہیں وہاں دوسرے درجے کے شہر ی کے طور پر سلوک کیا جارہا ہے، اور پناہ گزیں کیمپ میں تمل باشندے کسم پرسی کی حالت میں زندگی گذار رہے ہیں، ان سب کو روکنے کی طاقت رکھنے والی مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، اور مرکزی حکومت تمل ناڈو کے عوام ، حکومت اور سری لنکن تملینس کے ساتھ جانبدارنہ رویہ اپنا رہی ہے، انہوں نے اس تعلق سے اپنے خصوصی تقریر کے اختتام میں اسمبلی اسپیکر کی اجازت سے تمل ناڈو حکومت کی جانب سے قرار داد منظور کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے دوبارہ مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ہند سری لنکا کو دوست ملک کہنا چھوڑدے، سری لنکا میں تمل باشندوں کی نسل کشی کے متعلق بین الاقوامی جانچ کمیٹی کے ذریعے جانچ کی جائے ، اور قصورواروں کو بین الاقوامی عدالت کے سامنے لایا جائے، اور ان کو جنگی مجرم قرار دیکر ان کو سزا دی جائے، ا س کے علاوہ علیحدہ تمل ایلم کے قیام کے لیے سری لنکا میں بسنے والے تملینس اور باہر ممالک میں بسنے والے تملینس کو عام ووٹنگ ( ریفرینڈرم ) کا حقوق دیا جائے ، اور جب تک سری لنکا حکومت تمل باشندوں پر اپنے مظالم بند نہیں کرتی تب تک سری لنکا پر اقتصادی پابندی عائد کی جائے ، مذکورہ تمام قرار دار کو تمل ناڈو اسمبلی نے وائس ووٹ کے ذریعے متفقہ طور پر منظوری دیدی گئی ، واضح رہے کہ وزیر جئے للیتا کے تقریر کے دوران جب انہوں نے سابق وزیر اعلی کروناندھی کے سری لنکن تملینس کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا تو ڈی ایم کے خازن ایم کے اسٹالن سمیت تمام ڈی ایم کے پارٹی اراکین اسمبلی نے وزیر اعلی جئے للیتا کے بیان کا سخت نوٹس لیا، اور ڈی ایم کے پارٹی کے ممبران نے اسمبلی اسپیکر کی کرسی کے قریب پہنچ کر وزیر اعلی کے بیان کی مخالفت کی، لیکن اسپیکر نے انہیں بیٹھنے کا حکم دیا، لیکن ڈی ایم کے ممبران اسپیکر کی کرسی کے قریب کھڑے رہے ، جس کے بعد اسمبلی اسپیکر نے اسمبلی حفاظتی عملہ سے کہا کہ وہ ڈی ایم کے اراکین کو باہر بھیج دیں، جس پر کاروائی کرتے ہوئے اسمبلی حفاظتی عملہ نے تمام ڈی ایم کے اراکین کو اسمبلی سے باہر بھیج دیا، وزیر اعلی جئے للیتا نے اپنے تقریر کے اختتام میں تمل ناڈو کے طلبا ء وطالبات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سری لنکن تملینس کے مسئلہ میں تمل ناڈو حکومت کی کاروائیوں پر بھروسہ کریں، اور اپنے احتجاجات کو واپس لیکر اپنی پڑھائی کی طرف توجہ دیں،اور اپنے والدین اور ریاست تمل ناڈو کا نام روشن کریں۔

Resolution passed in Tamil Nadu assembly for srilankan tamilians

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں