درمیان میں پڑھائی روکنے کا سبب - مذہب نہیں غربت ہے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-07

درمیان میں پڑھائی روکنے کا سبب - مذہب نہیں غربت ہے

مسلم لڑکیوں میں دوران تعلیم پڑھائی موقوف کرنے کی شرح بہت زیادہ ہے ۔ بہ مقابل دوسرے طبقات سے وابستہ لڑکیوں کے ۔ مسلم لڑکیوں میں دوران تعلیم پڑھائی روکنے کی وجہہ مذہبی نہیں ہے جیسا کہ عام طورپر سمجھا جاتا ہے بلکہ اس کی وجہہ انتہائی سطح کی غریبی اور مفلسی ہے ۔ جس سے ہزاروں مسلم خاندان جوجھ رہے ہیں اسی کے ساتھ ریاستی حکومتوں کی حد درجہ سستی اور لاپرواہی بھی اہم وجہہ ہے ۔ اس بات کی نشاندہی نیشنل کمیشن فار مائناریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن (این سی ایم ای آئی) کی سب کمیٹی آن گرلس ایجوکیشن کی رپورٹ میں ہوئی ہے جسے حال ہی میں تیار کیا گیا ہے ۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب دینی مدارس بھی لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی دھیان دے رہے ہیں اس لئے یہ کہنا ہے کہ مذہبی وجوہات کی بناء پر مسلم لڑکیوں کی تعلیم روک دی جاتی ہے صحیح نہیں ہے ۔ بلکہ مذہبی وجوہات کی بناء پر تعلیمی سلسلہ روکنے کی بات اب پرانی ہو گئی ہے جو کہ 10،15 سال پہلے کی جاتی تھی۔ این سی ایم ای آئی کی سب کمیٹی آن گرلس ایجوکیشن کی سربراہ اور کمیشن کی ممبر ڈاکٹر شبستاں غفار نے نمائندہ انقلاب سے اپنی رپورٹ کے حوالے سے خصوصی بات چیت میں کہاکہ مسلم لڑکیوں کی تعلیم پر ہماری کمیٹی نے خصوصی سروے کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 3سال تک مسلسل سروے کرنے کے بعد ہم نے بہت ہی محنت کے ساتھ حقائق سے بھرپور ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں مسلم لڑکیوں کی تعلیم سے متعلقہ کئی پہلوؤں کی نشاندہی کی ہے ۔ انہوں نے اپنی رپورٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں مسلم لڑکیوں میں تعلیمی سلسلہ موقوف کرنے کی شرح بہت زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ جس سے خطرہ کا الارم بج گیا ہے ۔ انہوں نے کاکہ جس تیزی سے تعلیمی سلسلہ موقوف کرنے فیصد مسلم اقلیت کی لڑکیوں میں بڑھی ہے وہ کافی خطرناک ہے ۔ انہوں نے اپنی رپورٹ کے حوالہ سے کہاکہ ابتدائی تعلیم دینے والے اسکولوں میں عام طورپر صورتحال بہتر رہتی ہے جہاں عام طورپر ہر طبقہ کی لڑکیوں کی شرکت اطمینان بخش ہوتی ہے ۔ اسی کے ساتھ مسلم لڑکوں اور مسلم لڑکیوں کی حاضری بھی مثبت رہتی ہے ۔ ابتدائی تعلیم کے بعد بھی مسلم لڑکیوں کا تعلیمی مظاہرہ اچھا رہتا ہے ۔ مگر جیسے ہی مسلم لڑکیوں کی عمر 14سال ہوتی ہے ویسے ہی اسکولوں میں ان کی حاضری کم ہوتی جاتی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نوٹ کرنے کی بات یہ ہے کہ مسلم لڑکیاں ابتدائی تعلیم بہتر طریقے سے حاصل کرتی ہیں ، تعلیم حاصل کرنے کی فیصد دیگر اقلیتوں کے مقابلے میں بہت زیادہ بہتر رہتی ہے ۔ لیکن جب یہ ابتدائی سے سکنڈری اور سینئر سکنڈری تک پہنچتے ہیں تو وہیں سے اعداد و شمار الٹ جاتے ہیں اور گنتی نچلی سطح پر چلی جاتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سب کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا گیا کہ مسلم عورتوں کی تعلیمی صورتحال شہری علاقوں کے مقابلے دیہی علاقوں میں بدتر ہے ۔ ڈاکٹر شبستاں غفار نے رپورٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے اس رپورٹ کو 3سال کی مسلسل محنت کے بعد تیار کیا ہے جس میں زمینی سروے کے بعد صورتحال دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس رپورٹ میں ہماری کمیٹی نے مسلم گرلس ایجوکیشن پر تفصیلی ڈاٹا پیش کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس رپورٹ کو بہت جلد این سی ایم ای آئی کی ویب سائٹ پر جلد ڈال دی جائے گی جس کے بعد اس تک رسائی آسان ہو سکے گی۔

poverty but not religion is the main reason for muslim girls education barrier

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں