حیدرآباد - اچانک بازار بند اور پولیس کی سخت تفتیش شروع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-08

حیدرآباد - اچانک بازار بند اور پولیس کی سخت تفتیش شروع

دلسکھ نگر میں ہوئے جڑواں بم دھماکوں نے پولیس میں اتنی جرات پیدا کر دی ہے کہ وہ اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر شہریوں کے ہینڈ بیگ میں بم تلاش کرنے لگی ہے ۔ جڑواں بم دھماکوں کے بعد بموں کی دہشت سے عوام دہشت زدہ تو تھے ہی لیکن پولیس نے تلاشی مہم کے نام پر مزید دہشت پیدا کر دی ہے ۔ شہر کے معصوم عوام پولیس کی مستعدی اور چوکسی کے نام پر کی جانے والی کاروائیوں سے ہراسانی کا شکار ہونے لگے ہیں ۔ شہری پولیس نے آج دن بھر شہر کے اہم بازاروں میں نہ کسی کو اطمینان سے کاروبار کرنے دیا اور نہ ہی راہگیروں کو آزادانہ آمدورفت کی اجازت ملی۔ حمایت نگر کے ایک شہری نے بتایا کہ انہیں ایسا محسوس ہورہا تھا کہ وہ کشمیر میں مقیم ہیں ۔ عوام نے بتایاکہ آج صرف ایک دن میں انہیں 3مقامات پر تلاشی دینی پڑی۔ پولیس کاروائیاں جس انداز میں جاری ہیں اس سے محسوس ہوتا ہے کہ پولیس موقع کو غنیمت جان کر مال غنیمت بٹورنے میں مصروف ہے ۔ صرف مرد موٹرسیکل راں یا موٹر کار میں سفر کرنے والی ہی ہراسانی کا شکار نہیں ہیں بلکہ پولیس نے ہر کسی کو دہشت گرد سمجھنا شروع کر دیا ہے ۔ سڑکوں پر خواتین کے بیاگس کو تک کھول کر تلاشی لی گئی۔ صبح سے ایک بے نامی پیغام نے عابڈس، نامپلی، کوٹھی میں دہشت مچا رکھی تھی کہ پولیس نے تلاشی مہم کے نام پر ہنگامہ کا آغاز کر دیا۔ 4بجے سے ہی بازار بند کروانے کی کوشش کا آغاز کر دیا جس کے نتیجہ میں شہریوں میں خوف کی لہر دوڑگئی۔ لوگ گھروں کی طرف لوٹنے لگے ۔ شائد پولیس عہدیدار اس بات سے واقف نہیں ہے کہ دہشت گردانہ حمنلوں سے کس طرح نمٹنا چاہئے یا پھر بم کی تنقیح کیسے کی جاتی ہے ؟ چونکہ جہاں کہیں بم کی تنقیح کرنی ہوتی ہے وہاں میٹل ڈیٹکٹر کا استعمال ہوتا ہے اگر میٹل ڈیٹکٹر نہ ہوتو اس شئے میں ہاتھ ڈال کر تلاشی لے رہے ہیں جیسے بم دستیاب ہوتے ہی وہ اسے ناکارہ بنادیں گے ۔ عابڈس کے ایک تاجر نے بتایا کہ پولیس ہراسانی سے گذشتہ ایک ہفتہ سے کاروبار متاثر ہے اور پولیس نے آج تو تمام حدیں پار کر لیں ۔ پولیس نے دکانوں میں داخل ہو کر گاہکوں اور دکانداروں کی تلاشی لی ہے جس سے عوام کے خوف میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔ پولیس سے عوام نے یہ استفسار کیا ہے کہ شہر میں بم یا بم بنانے کا سامان آتا کہاں سے ہے ؟ اگر باہر سے آتا ہے تو ریلوئے اسٹیشن، بس اسٹیشن اور شہر میں داخل ہونے والے راستوں کی تلاشی لی جانے چاہئے نہ کہ معصوم عوام کو ہراساں کیاجائے ۔ اگر پولیس کو ہر ہفتہ مرکزی حکومت سے الرٹ جاری کیا جائے تو کیا پولیس شہر میں اسی طرح دہشت پھیلائے گی؟ پولیس کارویہ شہریوں کی حفاظت سے زیادہ پریشانی کا موجب ہے ۔ عوام نے شکایت کی کہ پولیس اہکار تلاشی کے نام پر روک کر آنکھ بچاکر موٹی رقومات بھی وصول کر رہے ہیں ۔ عابڈس، کوٹھی اور نامپلی کے فٹ پاتھ کے تاجروں نے بھی کہاکہ روزمرہ کے کاروبار کے ذریعہ ہم اپنا اور گھر والوں کا پیٹ بھرتے ہیں لیکن تلاشی اور صیانتی اقدامات کے نام پر پولیس انہیں بھوکا مارنے کے درپے ہے ۔ آج دوپہر سے کسی بھی ٹھیلہ بنڈی کو علاقہ میں ٹہرنے نہیں دیا گیا۔ عوام نے محکمہ پولیس سے اپیل کی کہ وہ ضرور صیانتی اقدامات کرے چونکہ پولیس کی ڈیوٹی شہریوں کا تحفظ ہے لیکن صیانتی انتظامات کے نام پر شہریوں کو ہراسانی سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہپولیس کی مستعدی عوام سے کس قسم کا انتظام ہے ۔

Post Hyderabad twin blasts, police begins operation suddenly on thursday

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں