one time life time hajj - women protest
زندگی میں صرف ایک مرتبہ حج کرنے کی اجازت دینے کے حکومت ہند کے فیصلے سے ناراض مسلم خواتین کے ایک وفد نے یوپی اے کی سربراہ اور کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کر کے ایک بار حج کے فیصلہ کو واپس لینے کامطالبہ کیا ہے ۔ وفد میں شامل خواتین نے سونیاگاندھی کو بتایا کہ ایک بار حج کمیٹی آف انڈیا سے حج کی اجازت دینے سے سب سے زیادہ نقصان مسلم خواتین کا ہو گا۔ کیونکہ اس فیصلہ سے وہ عورتیں محروم ہو جائیں گی جن کے محرم پہلے ہی حج کر چکے ہیں ۔ وفد میں شامل انجمن خواتین برائے حج اور جن کلیان مہیلا سمیتی سے وابستہ خاتون نمائندوں نے اس موقع پر سونیا گاندھی کو بتایا کہ ایک بار حج کی اجازت دینے کے فیصلہ پر خواتین کو شدید اعتراض ہے کیونکہ اس فیصلہ سے سب سے زیادہ خواتین متاثر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ کم ازکم محرم کو چھوٹ دینا چاہئے تاکہ وہ اپنے ساتھ حج سے محروم اپنے خونی رشتوں کو ساتھ لیجانے کا اہل بن پائے ۔ انہوں ین کہاکہ ہمارا یہ کہنا ہے کہ اگر کوئی محرم حج کر چکا ہے لیکن اس کی ماں ، بہن، دادی وغیرہ نے حج کیا ہے یا ایسی عورت جو بیوہ ہے اور وہ حج کرنا چاہتی ہے تو ایسی عورت کس کے ہمراہ جائیں گی، کیونکہ حج کرنے والی عورت کے ساتھ اس کا محرم ہونا ضروری ہے جبکہ ان تمام عورتوں کے محارم پہلے ہی حج کر چکے ہیں ۔ انجمن خواتین برائے حج کی سربراہ مہر النساء نے نمائندہ انقلاب سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہفتہ کے روز شام کے وقت ہمارے وفد نے سونیا گاندھی سے ملاقات کر کے اپنے مسائل بتائے ۔ انہوں نے سونیا گاندھی سے ہوئی بات چیت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ جب ہم نے اپنے مسائل سونیا گاندھی کے سامنے رکھیں تو انہوں نے معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے مزید کہاکہ سونیا گاندھی نے کہاکہ "میں متعلقہ وزیر (وزیر برائے خارجہ امور) سے بات کروں گی اور اس معاملہ میں رعایت دلواؤنگی"۔ مہرالنساء نے مزید بتایا کہ اس موقع پر وفد نے سونیا گاندھی کی ایماء پر شروع کی گئی انا شری یوجنا (خواتین کو 600 روپئے ماہانہ امداد) کی ستائش کرتے ہوئے اسکیم شروع کروانے کیلئے سونیا گاندھی کا شکریہ بھی ادا کیا۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں