جمعیۃ العلما ہند کا انصاف مارچ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-06

جمعیۃ العلما ہند کا انصاف مارچ

کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں مسلمانوں سے جو وعدے کئے تھے انہیں ایک سال کے اندر اندر پورا کرنا ہو گا۔ اگر ایک سال کے اندر انسداد فرقہ وارانہ تشدد قانون نہیں بنایا گیا، مسلمانوں کو ریزرویشن اور بے قصور مسلمانوں کی رہائی کے اقدامات نہیں کئے گئے تو یہ ہمارا وعدہ ہے کہ اب ہم کسی بھی خوف سے آپ کے دام میں نہیں آئیں گے اور اگر بھیڑیا آیا تو اس سے نپٹنا بھی ہمیں آتا ہے ۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کو یہ انتباہ آج تالکٹورہ اسٹیڈیم میں جمعیۃ علماء ہند کے زیر اہتمام منعقدہ "انصاف کانفرنس اور انصاف مارچ" کے دوران مولانا محمود مدنی نے دیا۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے انصاف مارچ کا انعقاد کر کے گرفتاریاں بھی پیش کی گئیں ۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے آج جارحانہ تیور اختیار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کو ہمارے تین مطالبات کو ہر حال میں پورا کرنا ہو گا۔ پہلا مسلمانوں کو رپزرویشن، دوسرا انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل کو منظوری اور تیسرا بے قصور مسلمانوں کی گرفتاریوں پر روک۔ انہوں نے کہاکہ ریزرویشن ہم اس ملک کی یکجہتی اور سالمیت کیلئے مانگ رہے ہیں ۔ اگر آپ مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں دے سکتے تو صاف انکار کر دیجئے ہم اپنا راستہ خود طئے کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ فرقہ وارانہ فسادات پر قابو پانے کیلئے انتظامیہ کو ذمہ دار بنانا بے حد ضروری ہے کیونکہ آج تک جتنے بھی فسادات ہوئے ان میں 90فیصد سے زائد پولیس ایکشن تھے ۔ دھولیا میں پولیس نے کیا کیا اس کا ثبوت ویڈیو کی شکل میں سامنے آ چکا ہے ۔ افسوس کے ہمارے نام نہاد قومی میڈیا نے اس ویڈیو کو دکھانے تک سے گریز کیا۔ انہوں نے کہاکہ بے قصور مسلمانوں کو فرضی معاملات میں بغیر ثبوت اور چارج شیٹ کے برسوں تک جیلوں میں ڈالے رکھا جاتا ہے اور زندگی برباد کر کے انہیں یہ کہ کر رہا کر دیا جاتا ہے کہ وہ بے قصور تھا لیکن انہیں پھنسانے والے افراد کے خلاف کوئی کار روائی نہیں ہوتی۔ اترپردیش حکومت کے تعلق سے انہوں نے کہاکہ مسلمانوں نے اس سرکار کو بنوایا لیکن وہ بھی انہیں انصاف دینے کو تیار نہیں ہے ۔ اکھلیش کے راج میں کتنے ہی فسادات ہو چکے ہیں لیکن وہ کسی کو سزا دینے کو تیار نہیں ہیں ۔ ان کے وزیر کے اشارے پر ایک مسلمان افسر کا قتل کر دیا گیا اور وزیر کوگرفتار تک نہیں کیا جا رہا ہے ۔ اگر یہی حال رہا تو وزیراعظم بننے کا ملائم سنگھ کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ خود پر راجیہ سبھا میں جانے کی کوشش کرنے کے الزام پر انہوں نے جمعیۃ کے کارکنان سے پوچھا کہ کیا راجیہ سبھا میں جانا غلط ہے ، اگر ہاں تو میں جانے سے گریز کروں گا، جس پر کارکنان نے ان کے راجیہ سبھا میں جانے کی تائید کی۔ آریہ سماجی لیڈر سوامی اگنی ویش نے مسلمانوں کے ریزرویشن کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ برسوں تک جیل میں رکھنے کے بعد کسی کو رہا کر دینے سح کومت بری نہیں ہو جاتی جب تک کہ انہیں انصاف نہ ملے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے نوجوانوں کو 10لاکھ روپئے سالانہ کے حساب سے معاوضہ ادا کیا جائے ۔

Jamiat-ul-Ulema Hind's Insaf march

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں