عمر عبداللہ - مرکز پر جموں اور کشمیر کے ساتھ جانبداری کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-26

عمر عبداللہ - مرکز پر جموں اور کشمیر کے ساتھ جانبداری کا الزام

جموں و کشمیر کیلئے مختلف پیمانہ اپنانے کا مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے ریاستی چیف منسٹر عمر عبداﷲ نے افضل گرو کو پھانسی دئیے جانے اور مسلح افواج کو خصوصی اختیارات کے قانون کی تنسیخ جیسے مسائل پر مرکز کی "منتخب نشانہ بنانے" کی پالیسی پر سوال اٹھایا۔ مسٹر عمر عبداﷲ نے حزب المجاہدین کے مشتبہ عسکریت پسند لیاقت شاہ کی گرفتاری کی بھی سخت مذمت کی۔ قانون ساز اسمبلی میں ضمنی مطلابہ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر عمر عبداﷲ نے کہاکہ "جب میں مسلح افواج کے خصوصی اختیارات سے متعلق قانون کے بارے میں بات چیت کرتا ہوں، آپ کوئی جوکھم لینا نہیں چاہتے لیکن آپ افضل (گرو) کو پھانسی پر لٹکادیتے ہیں، مسلح افواج کے خصوصی اختیارات سے متعلق قانون کو ہٹانے کی آپ میں ہمت کیوں نہیں ہے؟ افضل گرو کو پھانسی پر لٹکانے کے بعد آپ اُس کو دوبارہ واپس نہیں لاسکتے لیکن ایک بار اس قانون کو ہٹانے کے بعد آپ یہ قانون دوبارہ نافذ کرسکتے ہیں۔ عمر عبداﷲ نے مزید کہاکہ "جب ہم فوج کو خصوصی اختیارات کے قانون کی بات کرتے ہیں تو ہم سے کہا جاتا ہے کہ آپ ریاست کو خطرے میں جھونک رہے ہیں۔ میں ہنوز یہ نہیں سمجھ سکا ہوں کہ آخر کب ہم جموں و کشمیر میں تجربہ کیلئے تیار ہوں گے۔ آخر یہاں ہمیشہ منتخب اور پسندیدہ پالیسی اپنانے کا طریقہ کیوں اختیار کیا جاتا ہے۔ جب یہ حکومت اس بات پر چیخ رہی تھی اور چلارہی تھی کہ افضل گرو کو پھانسی پر لٹکائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال ابتر ہوسکتی ہے لیکن آپ نے ہماری بات کو نظر انداز کردیا، یہ آپ کا حق تھا"۔ مسٹر عمر عبداﷲ نے کہاکہ مسلح افواج کو خصوصی اختیارات سے متعلق قانون (اے ایف ایس پی اے) نکتسلائٹس تشدد میں متاثرہ علاقوں میں نافذ نہیں کیا جاتا حالانکہ کشمیر میں کوئی ہیلی کاپٹر مار گرائے نہیں گئے لیکن جموں و کشمیر میں آپ کا مختلف پیمانہ ہے۔ لیاقت علی شاہ کی گرفتاری پر عمر عبداﷲ نے کہاکہ وہ سابق عسکریت پسندوں کی باز آبادکاری کیلئے ریاستی حکومت کی پالیسی کے تحت خودسپردگی کیلئے واپس ہورہا تھا کہ اس کو گرفتار کرلیا گیا۔ چیف منسٹر نے سوال کیا کہ "اگر کوئی شخص کسی شاپنگ مال پر حملہ کرنے کیلئے آتا ہے تو کیا وہ اپنی بیوی اور بچوں کو بھی ساتھ لاتاہے؟ آپ ہی بائیں، میں پہلی مرتبہ سن رہا ہوں کہ ایک عسکریت پسند ایک ہاتھوں میں اپنی بیوی کا ہاتھ تھامے اور دوسرے ہاتھ میں ہتھیار لئے حملے کیلئے پہنچتا ہے جیسے کوئی تفریح پر جارہا ہے"۔ مسٹر عمر عبداﷲ نے کہاکہ انہوں نے وزیر داخلہ سے کہا ہے کہ این آئی اے اس واقعہ کی تحقیقات کرے۔ انہوں نے کہاکہ "ہم نے اس مسئلہ کو مرکز سے رجوع کردیا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ اگر لیاقت نے کوئی غلطی کی ہے تو دیگر سابق عسکریت پسند جو خودسپردگی کی پالیسی سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اس عمل کو دیکھ کر خوفزدہ ہوجائیں گے۔

Omar Abdullah accuses Centre of bias over Afzal Guru hanging, Liaqat Shah arrest

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں