مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی جانب سے 5 جامعات کے قیام کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-26

مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی جانب سے 5 جامعات کے قیام کا منصوبہ

ملک میں اقلیتوں کے تعلیمی فروغ کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے وزارت اقلیتی امور کا ایک اہم شعبہ مولانا آزاد ایجوکیشن فاونڈیشن، 5 یونیورسٹیز قائم کرے گا۔ علاوہ ازیں پبلک اسکولس اور پالی ٹیکنکس بھی (پی پی پی) طرز پر قائم کئے جائیں گے۔ یہ مجوزہ اقدامات اُن چند اہم فیصلوں میں سے ہیں جن کا اعلان آج فاونڈیشن کی جنرل باڈی میٹنگ کے بعد وزیراقلیتی امور کے رحمن خان نے کیا۔ فاونڈیشن کے کارپس فنڈ کی رقم کو بارہویں پنچ سالہ منصوبہ میں بڑھاکر 5ہزار کروڑ روپئے کردیا گیا ہے۔ یہ رقم، گیارہویں پنچ سالہ منصوبہ میں 750کروڑ روپئے تھی۔ اُس( فاونڈیشن) کی موجودہ سالانہ آمدنی 75کروڑ روپئے تھی۔ رحمن خان نے بتایاکہ فاونڈیشن کی جانب سے پی پی پی طرز پر جو ادارے قائم کئے جائیں گے وہ وزارت فروغ انسانی وسائل کے مقرر کردہ نمونے پر ہوں گے۔ سال حال 3تا5 پبلک اسکولوں کے قیام کیلئے 10 کروڑ روپئے اور پالی ٹکنکس کے قیام کیلئے 5کروڑ روپئے مختص کردئیے گئے ہیں۔ اقلیتوں کے تعلیمی موقف سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنے کیلئے یہ فاونڈیشن، ایک ڈاٹا بینک بھی قائم کرے گا۔ اس طرح اسکیمات وضع کرنے میں مدد ملے گی۔ علاوہ ازیں اقلیتوں پر ریسرچ کیلئے مختلف یونیورسٹیز میں مولانا آزاد چیئر قائم کی جائے گی۔ اس مقصد کیلئے 50لاکھ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ نئی یونیورسٹی کے لئے تجاویز کے بارے میں وزیر نے کہاکہ ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور اُس نے اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔ ان اداروں کے قیام کیلئے جملہ 500 کروڑ روپئے فرائم کئے گئے ہیں۔ وزیر اقلیتی امور نے یہ بھی اعلان کیا کہ بیگم آمنہ طیب جی کے نام پر نئی اسکالرشپ شروع کی جارہی ہے۔ اس کیلئے ابتدائی رقم،6 کروڑ روپئے مختص کی گئی ہے۔ فاونڈیشن کے دیگر پراجکٹس میں بک بینکس اور لائبریریوں کا قیام بھی شامل ہے۔ اقلیتوں کو طبی امداد دینے کیلئے ایک اسکیم وضع کی جارہی ہے جس کیلئے وزیر فینانس چدمبرم نے 100 کروڑ روپئلے (فراہم کرنے) کا اعلان کیا ہے۔ اس اسکیم کے فوائد اُن غریب افراد کو پہنچیں گے جو ایسے امراض میں مبتلا ہیں جو جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔ جاریہ مالیاتی سال میں فاونڈیشن کی مختلف اسکیمات پر تقریباً 25 کروڑ روپئے صرف کئے جائیں گے۔ اس فاویڈیشن کا اصل مقصد اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنا، بنیادی جمہوری اقتدار کے بارے میں شعور بیدار کرنا اور دستور میں مندرج اقدار کے بارے میں آگہی بخشتا ہے۔ بالخصوص تعلیمی طورپر پسماندہ اقلیتوں اور بالعموم کمزور طبقات کے فائدہ کیلئے تعلیمی اسکیمات اور منصوبے وضع کرنے اور اُن پر عمل کرنے کا کام مذکورہ فاونڈیشن کے تفویض کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب لوک سبھا انتخابات سے قبل اقلیتوں کی فنی صلاحیتوں کے فروغ کیلئے ایک ملک گیر اسکیم شروع کی جائے گی جس کے ذریعہ اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے ورکرس، ضامن ترقی شعبوں سے وابستہ ہوں۔ یہ پروگرام، ایک بڑے نیٹ ورک کا حصہ ہے۔ رحمن خان کی وزارت یہ نئی اسکیم وضع کرنے میں مصروف ہے۔ رحمن خان نے کہاکہ اقلیتوں کی فنی صلاحیتوں کے فروغ کیلئے میری وزارت ایک نئی اسکیم وضع کررہی ہے فنی اور تعلیمی صلاحیتوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ قرض کی دستیابی کا بھی ایک اہم رول رہے گا"۔

The government proposes to establish five Central universities under Maulana Azad Education Foundation to focus on education of minorities

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں