ترقی کا حقیقی ماڈل بہار پیش کرے گا - ریلی سے وزیر اعلیٰ بہار کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-18

ترقی کا حقیقی ماڈل بہار پیش کرے گا - ریلی سے وزیر اعلیٰ بہار کا خطاب

انڈیا اور بھارت کی تفریق کی بجائے سب کا ہندوستان تعمیر کیا جائے ۔ دہلی میں ریالی سے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کا خطاب

نریندر مودی کے ترقیاتی نعرہ کا واضح جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج کہاکہ ان کی ریاست ترقی کے حقیقی ماڈل کو پیش کرے گی جس میں تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلا جائے گا۔ انہوں نے اشارہ بھی دیا کہ مرکز میں آئندہ حکومت تشکیل کے ئلے ان کی تائید و حمایت بہت اہمیت کی حامل رہے گا۔ دارالحکومت دہلی میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے جو بہار میں برسراقتدار جنتادل یو کی طاقت کے مظاہرہ کے طورپر منعقد کی ہوئی ہے مسٹر کمار نے کہاکہ ان کی ریاست کو مرکزی کی جانب سے خصوصی موقف دیاجانا چاہئے جو ترقی کے تمام شعبوں میں بہت پیچھے ہے ۔ انہوں نے ملک کی تمام پسماندہ ریاستوں کی ترقی کیلئے مرکزکی امداد کا مطالبہ کیا اور کہاکہ 2014ء کے انتخابات کے بعد ملک پر صرف وہی لوگ حکومت کر سکتے ہیں جو پسماندہ ریاستوں کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں ۔ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کی جانب سے ترقی کے گجرات ماڈل کا حوالہ دئیے جانے کا بالواسطہ تذکرہ کرتے ہوئلے مسٹر نتیش کمار نے کہاکہ ہم سب کو پیچھے چھوڑکر ترقی کے ساتھ آگے بڑھ جائیں گے ۔ ہم دنیا کے سامنے ایک ماڈل پیش کریں گے ۔ آج کل ترقیاتی ماڈل کی بات کی جا رہی ہے ۔ نتیش کمار نے کہاکہ تمام پسماندہ ریاستوں کو ان کا حق ملنا چاہئے ۔ ہم بھیک نہیں مانگ رہے ہیں ۔ خصوصی موقف ہمارا حق ہے ۔ ہم بہار کو خصوصی موقف ملنے تک خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ نتیش کمار نے یہ ریالی ایسے وقت میں کی ہے جبکہ 15 دن قبل ہی مرکزی حکومت نے ریاستوں کی پسماندگی کا تعین کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کرنے کے اشارے دئیے ہیں ۔ مسٹر نتیش کمار نے مرکزکی جانب سے طریقہ کار کی تبدیلی کی کی تجویز کا خیرمقدم کیا ہے اور کہاکہ یہ طریقہ کار صرف بہار کے تعلق سے ہی نہیں اختیار کیا جانا چاہئے بلکہ ملک کی تمام پسماندہ ریاستوں کے تعلق سے یہی طریقہ کار ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات کے بعد مرکز میں نئی حکومت کی تشکیل ان کی تائید و حمایت کے بغیر آسان نہیں ہو گی اور ان کی پارٹی نئے اتحاد اور دوستی کی مخالف نہیں ہے ۔ انہوں نے حکومت سے راست مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بہار کو خصوصی موقف تو بہرحال دینا ہو گا۔ یہ موقف چاہے اب دیا جائے یا پھر 2014 کے انتخابات کے بعد دیا جائے ۔ یہ مطالبہ بہرحال قبول کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ دہلی(مرکز) میں ایسی حکومت قائم ہونی چاہئے جو پسماندہ ریاستوں کے مفادات کا تحفظ کرے اور خیال رکھے ۔ ان کے ریمارکس کو کانگریس۔ بی جے پی سے مساوی فاصلہ برقرار رکطنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر مرکزی حکومت خصوصی موقف دینے سے گریز کرے گی تو بہار کے عوام آئندہ کی لڑائی کیلئے تیار ہو جائیں گے ۔ رام لیلا گراونڈ پر منعقدہ "ادھیکار" ریالی سے اپنے 20منٹ کے خطاب میں مسٹر کمار نے کہاکہ بہار کے عوام کو ہرجگہ نظر انداز کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کوسی سیلاب کے متاثرین کی بازآبادکاری کیلئے فنڈ دینے سے مرکز کے انکار کی مثال پیش کی اور کہاکہ ریاست کو خصوصی موقف دینے سے بھی گریز کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم نے ہر دروازہ کھٹکھٹایا۔ ہم وزیراعظم سے لے کر منصوبہ بندی کمیشن تک گئے ۔ جو کچھ بھی سیلاب آیا اور تباہی ہوئی اس میں بہاریوں کا قصور کیا ہے ؟ بہار کو مدد کیوں نہیں ملتی؟ ہم کسی چیز کی خیرات یا بھیک نہیں مانگ رہے ہیں ۔ ہم اپنے حقوق مانگ رہے ہیں ۔ یہ ہمارا حق ہے ۔ کیا ترقی میں بہاریوں کا حق نہیں ہے ۔ ہم سے ہمیشہ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے ۔ ریالی میں منظور کردہ ایک قرار میں جنتادل یو نے کہاکہ وزیر فینانس نے اپنے بجٹ تقریر میں جو وعدہ کیا ہے اس کو حقیقت کا روپ دیا جانا چاہئے ۔ بہار کوخصوصی موقف دینے کیلئے ایک مقررہ وقت کے اندر کار روائی کی جانی چاہئے ۔ ہم اپنی جدوجہدکواس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ہمارے مطالبہ کی تکمیل نہیں ہوتی۔

Nitish pushes Bihar development model, calls it 'real' one

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں