اقلیتی علاقوں میں درسگاہوں کا قیام اولین ترجیح - ششی تھرور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-21

اقلیتی علاقوں میں درسگاہوں کا قیام اولین ترجیح - ششی تھرور

اقلیتوں کے ارتکاز والے اضلاع میں بہتر رسائی، یکساں مواقع اور معیار پر توجہ دیتے ہوئے درس گا ہوں کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ یہ اطلاع آج لوک سبھا میں دی گئی۔ ایک تحریری جواب میں انسانی وسائل کے فروغ وزیر مملکت ڈاکٹر ششی تھرور نے کہاکہ سرواشکشھا ابھیان کے تحت مسلمانوں کے ارتکاز والے اضلاع کے خاص طورپر نشان زدہ کیا گیا ہے تاکہ وہاں زیادہ سے زیادہ اسکولوں تک رسائی کو یقینی بنا کر بنیادی ڈھانچہ کو بہتر کیا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت دسمبر 2012 تک اقلیتوں کے ارتکاز والے اضلاع میں مجموعی طورپر 20ہزار 512 پرائمری اسکول اور 9 ہزار 918 اپر پرائمری اسکول قائم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ راشٹرا مدھیا مک شکشا ابھیان کے تحت ان اضلاع میں 890 نئے سکنڈری اسکول کھولے جائیں گے جن کی منظوری دی جا چکی ہے ۔ ڈاکٹر تھرور نے بتایاکہ تعلیمی طورپر پسماندہ بلاکوں میں درج فہرست ذات و قبائل، دیگر پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی طالبات کیلئے اپر پرائمری سطح پر اقامتی اسکولوں کے طورپر 3ہزار 609 کستور بہ گاندھی بالیکا ودیالوں میں سے 544 ودیالے اقلیتی ارتکاز والے اضلاع میں منظور کئے گئے ہیں ۔ اس طرح 10ہزار 821 مسلم طالبات کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ وزیر موصوف نے بتایاکہ علاوہ ازیں قومی اوسط سے کم اعلیٰ تعلیمی شرح والے اضلاع میں 374 ماڈل ڈگری کالج قائم کرنے کی اسکیم کے تحت اقلیتی ارتکاز والے اضلاع میں ماڈل ڈگری کالج قائم کرنے کی 12 موصولہ تجاویز کو منظوری دی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایاکہ پالی ٹکنک سے متعلق اسکیموں کے تحت 13 ریاستوں میں 57مجوزہ پالی ٹکنک میں سے 54نئے پالی ٹکنک اداروں کو اقلیتی ارتکاز والے اضلاع میں منظوری دی گئی ہے ۔ ڈاکٹر تھرور نے بتایاکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 2 کیمپس مالاپورم (کیرالا) اور مرشد آباد( مغربی بنگال) میں قائم کئے جا چکے ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ اقلیتی تعلیمی اداروں سے متعلق قومی کمیشن نے 31جنوری تک ملک کے 7292 تعلیمی اداروں کی اقلیتی حیثیت کو منظور کیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں