سری لنکا مسئلہ پر کل جماعتی اجلاس ناکام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-21

سری لنکا مسئلہ پر کل جماعتی اجلاس ناکام

سری لنکا کے خلاف قرارد پارلیمنٹ میں منظور کرنے کے امکان کا جائزہ لینے کیلئے حکومت کی جانب سے طلب کردہ کل جماعتی اجلاس میں آج بیشتر جماعتوں نے ایسے اقدام کی مخالفت کی۔ 90منٹ کی اس میٹنگ کے دوران ڈی ایم کے اور اے آئی ڈی ایم کے نے قرارداد پیش کرنے کی تائید کی۔ سماج وادی پارٹی جو حکومت کی باہر سے تائید کرتی ہے کہاکہ سری لنکا ایک دوست ملک ہے اور ہندوستانی پارلیمنٹ کو اس کے خلاف قرارداد منظور نہیں کرنا چاہئے ۔ سماج وادی پارٹی لیڈر ریوتی رمن سنگھ نے وزیر پارلیمانی امور کمل ناتھ کی جانب سے طلب کردہ اجلاس سے باہر نکلتے ہوئے کہاکہ ہم لنکن ٹاملس کے ساتھ ہیں لیکن پارلیمنٹ میں قرارداد کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سری لنکا و واحد ملک ہے جو 1962ء کے بعد چین جنگ کے دوران ہمارے ساتھ کھڑا رہا۔ ہم نے حال ہی میں افضل گرو کے بارے میں پاکستانی پارلیمنٹ کی قراداد کو مسترد کیا ہے ہم ایک دوست پڑوسی ملک کے ساتھ ایسا کس طرح کر سکتے ہیں ۔ اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل میں ہندوستان کو سری لنکا کے ٹاملس کے مفاد میں بہتر فیصلہ کرنا چاہئیے ۔ جنتادل یو کے شرد یادو نے بھی اجلاس میں ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے ایک خود مختار ملک کے خلاف قرارداد منظور کرنے کی منطق پر سوال اٹھایا۔ سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے اجلاس میں بتایاکہ اگر ہندوستان کے سری لنکا کے ٹاملس کو راحت فراہم کرنا ہے تو میزبان ملک کو ناراض کئے بغیر ایسا کیا جانا چاہئے ۔ کمل ناتھ نے کہاکہ اجلاس غیر مختمم رہا۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے ٹاملوں کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں تعطل کو ختم کرنے کیلئے یہ اجلاس طلب کیا گیا لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ قائد اپوزیشن سشماسوراج نے کہاکہ اس مسئلہ پر غور کے ئے میٹنگ میں تمام جماعتوں کو کیوں طلب کیا گیا ہے کیونکہ یہ مسئلہ خالصتاً حکومت اور ڈی ایم کے کے درمیان ہے ۔ سشما سوراج نے کہاکہ حکومت نے اپوزیشن سے کہاکہ وہ سری لنکا کے بارے میں پارلیمنٹ میں تعطل کو ختم کرنا چاہتی ہے ۔ ہم نے کبھی تعطل پیدا نہیں کیا۔ یہ تعطل حکومت اور ڈی ایم کے کے درمیان ہے اور انہیں ہی مل بیٹھ کر یہ مسئلہ حل کرنا چاہئے ۔ سی پی آئی لیڈر گروداس داس گپتا نے کہاکہ یہ مسئلہ حکومت اور ڈی ایم کے کے درمیان ہے اور انہیں ہی اسے حل کرنا چاہئے ۔

No consensus at all-party meet on Sri Lanka; parties not in favour of Parliament resolution

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں