جنس کا جغرافیہ - قسط:5 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-03

جنس کا جغرافیہ - قسط:5



دراصل عورت اور مرد کی محبت کا مقصد ایک ایسی بنیاد مہیا کرنا ہے جس کی مضبوطی کے سہارے زندگی آگے بڑھتی ہے ۔ یہ بنیاد آگے چل کر ازدواجی رشتے میں مربوط دو ساتھیوں کے باہمی تعاون سے مزید استوار ہوتی ہے ۔ یہ بنیاد فقط دوسرے سے زیادہ سے زیادہ حاصل کرنے کیلئے ہی نہیں رکھی جاتی بلکہ دوسرے کو بہت کچھ دینے کیلئے بھی رکھی جاتی ہے ۔ محبت کا جذبہ دوسرے انسانی جذبات سے کوئی الگ تھلگ چیز نہیں۔ انسانی محبت ہی پر تمام انسانی تعلقات کی کامیابی کا انحصار ہے ۔ محبت کے دروازے میں داخل ہوتے وقت ہماری آنکھ کھلی ہونی چاہئیں اور ہمیں اس کی ذمہ داریوں اور فوائد کا پورا پورا احساس ہونا چاہئے ۔ اندھی محبت کبھی سود مند ثابت نہیں ہوتی۔ یہاں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہئے کہ دو چاہنے والوں کو ایک دوسرے سے حدسے زیادہ بے تکلف نہ ہونا چاہئے ۔ حد سے بڑھی ہوئی ہر بات خطرناک ثابت ہوتی ہے ۔ باہمی بے تکلفی کو اتنا نہ بڑھائیں کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف نفرت کا احساس پیدا کرنے لگے ۔ محبت کا سرار ہمیشہ زندہ رہنا چاہئے اور گذرتے ہوئے وقت کو اتنی اجازت نہ دیں کہ وہ محبت کے متعلق ایک دوسرے کے احساسات کو فرسودہ کر دے اور محبت کی زندگی کا عامیانہ اور گھسی پٹی چیز نہ سمجھنے لگیں ۔ حقیقی محبت وہی ہوتی ہے جو سالہا سال گذرنے کے بعد بھی روز اول جیسی دکھائی دے اور یہ اسی وقت ہو سکتا ہے جب دونوں ساتھی ایک دوسرے کا احترام کریں ۔ محبت ایک ایسی مہم ہے جس میں باہمی تعاون کی ضرورت ہے ۔ مقابلے کی انہیں ۔ اگر محبت کو مشترکہ تعاون کا ایک ادارہ سمجھا جائے تو اس کے نتائج بڑے حوصلہ افزا ہوتے ہیں ۔ کامیاب محبت انسان کی شخصیت کو مزید بارعب اور دلکش بنادیتی ہے اور معاشیر میں ایسا انسان زیادہ باعزت نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ محبت ایک دم کامیاب نہیں بنائی جاسکتی۔ اس کیلئے وقت اور ذہنی پختگی کی ضرورت ہے ۔ محبت میں اکثر ناکامی کی بڑی وجہہ دونوں میں سے کسی ایک کے اندر احساس کمتری کی موجودگی ہوتی ہے ۔ احساس کمتری کا شکار محض دوسرے شخصکی عزت نفس کو تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ اس میں طرح طرح کے نقص نکالتا ہے ۔ محبت میں صحیح ہمت افزائی اور ستائش کی ضرورت ہے ۔ ستائش کے چند جملے جادو کا اثر رکھتے ہیں ۔ اگر ایک رفیق ستائش کا مستحق ہے تو اسے اس کا حق دینے میں ہر گز بخل سے کام نہ لیں ۔ ستائش اور تعریف کے چند جملے زبان سے نکالنے میں کسی کا کچھ نہ بگڑے گا۔ لیکن جس کے حق میں یہ جملے کہے جائیں گے اس پر ان کا اچھا اثر ہو گا۔ محبت کردار کی تربیت کی ایک عظیم درس گاہ ہے ۔ اس اسکول میں داخل ہونے کے بعد کوئی بھی شخص بنیادی فرض سے عہدہ برا ہو کر اپنی شخصیت کی نشو ونما کر سکتا ہے محبت امداد باہمی قسم کا ایک ادارہ ہے ۔ محبت کی ضرورت "ذات" کی مضبوطی کیلئے نہیں بلکہ "ذاتوں " کے باہمی ارتباط اور مضبوطی کیلئے پیش آتی ہے ۔ محبت کی ضرورت ہماری ذاتی حقیقت کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے ۔ محبت اپنی اصلیت میں ہماری طرح کے کسی دوسرے وجود سے تعلق یا رابطہ یا لگاؤ پیدا کرنے کی خواہش ہے جو "اپنی موجودگی کا احساس" اس انداز سے دلائے کہ اس کی اصل ... ہم پر آشکار ہو اور اس طرح ہم پر ہماری اصل فطرت بھی منکشف ہو سکے ۔ پس محبت کرنے کی خواہش کسی دوسرے کو پہنچاننے کی تلاش ہے اور محبت کروانے کی خواہش اس بات کی خواہش ہے کہ کوئی ہمیں پہچانے ! محبت ہوس نہیں لیکن محبت میں ہوس شامل ہو سکتی ہے ۔ محبت چاہت نہیں لیکن محبت میں چاہت شامل ہو سکتی ہے ۔ جب خواہش کو تسکین اور ہوس کو ٹھنڈک پہنچ چکی ہوتی ہے تو باقی جو کچھ رہ جاتا ہے اس کا نام محبت ہے ۔ یعنی کسی دوسری ہستی کی اصلیت کے آئینے میں اپنی اصلیت کو دیھکنے اور پہنچاننے کی ضرورت۔ فرض کیجئے ہمارا کوئی دوست 3کمروں والی عمارت میں رہتا ہے لیکن وہ تمام زندگی ایک ہی کمرے میں گذار دیتا ہے باقی2 کمرے ہمیشہ خالی پڑے رہتے ہیں ۔ ہم اپنے دوست کے بارے میں کیا رائے قائم کریں گے ۔ اسی طرح زندگی کو بھی تین کمروں ( جسم، دماغ اور روح) والی عمارت سجھ لیجئے ۔ اگر کوئی صرف جسم ہی کی سطح پر زندگی بسر کرتا رہے تو کیا اس کا وہ فائدے حاصل ہو سکیں گے جو 3 کمروں یعنی جسم، دماغ اور روح کا صحیح استعمال کرنے والے نے حاصل کئے ہیں ۔ ذرا سوچئے تو سہی آپ بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ اگر محبت کو صحیح مصرف میں لایا جائے تو انسان نہ صرف اپنی زندگی کو بلکہ دنیا کو حسین ترین بناسکتا ہے ۔ محبت دو مختلف صنفوں کو ہم آغوش کر کے انسان کی تکمیل کرتی ہے ۔ انسان اور انسان کے درمیان دوری ختم کرتی ہے ۔ فطری خلاء کو پورا کرتا ہے ۔ تکمیل کی خواہش پوری کرتی ہے ۔ من و تو کے امتیاز کو مٹاتی ہے ۔ ایک دوسرے کو سمجھنے کی صلاحیت کو نکھارتی ہے ۔
(1) نسل انسانی کو بقاء کو مستحکم کرتی ہے ، انسانی ذات کو لامحدود بناتی ہے ۔
(2) انسان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو بروائے کار لاتی ہیں ۔
(3) مختصر یہ کہ خواہش تخلیق کو پورا کرنے کا ایک ذریعہ ہے ۔
(4) اس طرح محبت قدرت کی جانب سے انسان کیلئے ایک انمول تحفہ ہے ۔ کیوں نہ ہم دامن پھیلا کر ہنسی خوشی اس تحقے کو قبول کریں ؟ محبت ہمارے ایک بہت بڑے دشمن "خوف" کو جلاوطن کر دیتی ہے ۔ یہ احساس کہ کوئی شخص ہمیں سچے دل سے چاہتا ہے ، نفسیاتی لحاظ سے دنیا کی ہر چیز سے بڑھ کر ہمارے لئے مفیدثابت ہوتا ہے ۔ بدقسمتی سے انسانی نفسیات اتنی گنجلک ہے کہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ نہ تو مناسب طورپر اپنی محبت کا اظہار کر سکتے ہیں اور نہ ہی دوسروں کی محبت پر یقین کرتے ہیں ۔ اگر ہم دنیا میں باہمی محبت کی نرم نرم، گرم گرم فضاء پیدا کرنے کی کوشش کر دیں تو ہماری محبت سے آلام و مصائب کا علاج خود بخود ہو جائے گا۔ ہم سب کو محبت کی ضرورت ہے ۔ ہم سب کو محبت چاہئے ۔ ہم سب کو زندگی چاہئے کیونکہ زندگی محبت ہے اور محبت زندگی ہے ۔


Jins Geography -episode:5

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں