شادی کے بغیر جنسی تعلقات کو حرام قرار دیا جائے - جماعت اسلامی ہند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-17

شادی کے بغیر جنسی تعلقات کو حرام قرار دیا جائے - جماعت اسلامی ہند

حکومت باہمی رضا مندی سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے لئے عمر میں تخفیف کا قانون واپس لے: جماعت اسلامی ہند

باہمی رضا مندی سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے شادی کی عمر 18 سے گھٹا کر 16 سال کردینے کو قانونی حیثیت دینے کی حکومتی پالیسی کو پرزور طریقہ سے جماعت اسلامی ہند نے مخالفت کی ہے۔ رضا مندی سے شادی کے بغیر جنسی تعلقات بحال کرنا بذات خود ایک سماجی برائی ہے۔ جنسی تعلقات خواہ باہمی رضامندی سے ہو کہ غیر رضا مندی سے ہو اس کے لیے عمر میں تخفیف سے ہندوستان جیسے مذہبی ملک میں یہ ایک مزید سماجی اور خاندانی بگاڑ پیدا کرنے کا ذریعہ بنے گی۔ وزرا کے ایک گروپ نے جس کی سربراہی وزیر مالیات پی چدمبرم کررہے تھے، کل فیصلہ کیا کہ اس تجویز کے لیے عمر میں تخفیف کر کے 18 کے بجائے 16 سال کردی جائے۔ مرکزی حکومت نے زنا مخالف قانون کو حتمی شکل دینے کے لیے اس گروپ کو تشکیل دیا ہے۔

نصرت علی جنرل سکریڑی جماعت اسلامی ہند نے اس ضمن میں بڑھتے ہوئے رجحان پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزرا کے گروپ کے اس فیصلے کی پرزور طریقے سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون ملک میں جنسی بے راہ روی کو بنیاد فراہم کرے گا۔ اس سے اسکول جانے والے طلبا جن کی عمریں 16 سال یا زائد ہوں گی جنسی سرگرمیوں میں ملوث ہوں گے۔ ہمارا نظریہ ہے کہ جنسی تعلقات باہمی رضا مندی سے ہو کہ بالجبر بغیر شادی کے جرم ہے۔ قانونی حد بندیوں کے باوجود اسے ایک قابل سزا اقدام قرار دینا چاہئے۔ جنسی تعلقات کے لیے عمر میں تخفیف سے سماجی بد عنوانیوں میں نا قابل تصور اضافہ ہوجائےگا۔

صرف یہی نہیں کہ حکومت جس کے لیے پر امید ہے یہ قانون جرائم میں رکاوٹ تو کیا اضافہ کا ہی باعث ہوگا۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلے اس مجوزہ قانون عمر میں تخفیف کی حد بندی کو واپس لے۔ ہمارا پرزور مطالبہ ہے کہ شادی سے قبل جنسی تعلق کو قابل سزا جرم قرار دیا جائے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں