مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکاتا میں ٹیگور ورکشاپ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-17

مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکاتا میں ٹیگور ورکشاپ

اردو اور بنگلہ ہندوستان کی سب سے میٹھی زبانیں ہیں ۔ میرا اردوزبان اور ٹیگور سے عشق کا رشتہ ہے ۔ جامعہ نے ٹیگور شناسی میں عروج حاصل کیا ہے ۔ جامعہ میں یہ کام بے حد سلیقے اور محنت سے انجام پا رہا ہے ۔ جس سے میں بے حدمطمئن اور خوش ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار جناب جوہر سرکار آئی اے ایس سی ای او پرسار بھارتی نئی دہلی نے جمعہ کو جامعہ ملیہ اسلامیہ اور مسلم انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے منعقدہ 5روزہ ٹیگور ورکشاپ 12تا16مارچ 2013کے موقع پر مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکتہ میں کیا۔ انہوں نے مزید فرمایاکہ زبان، شخص اور فکر کو قید نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ ٹیگور ابتداء ہی سے ذہنی طورپر آزاد تھے ۔ انہوں نے نظریاتی بلند عطا کی۔ ٹیگور کے افکار و خیالات بیش قیمت ہیں ۔ اس جلسے کی صدارت کرتے ہوئے ممتاز شاعر و ادیب جناب قیصر شمیم نے فرمایاکہ ٹیگور حافظ و رومی کے عاشق تھے ۔ ٹیگور کے افکا، ان کے فن اور ادب سے واقف ہونا اردو والوں کیلئے لازمی ہے ۔ جامعہ کے زیر اہتمام مسلم انسٹی ٹیوٹ کوکلکتہ میں منعقدہ ورکشاپ تاریخی حیثیت کا حامل ہے جو اس قدر منظم ڈھنگ سے انجام پا رہا ہے جس میں بنگلہ و اردو زبان کے ممتاز اسکالرز اور مترجمین حصہ لے رہے ہیں ۔ جامعہ کے ذریعے کلکتہ میں ورکشاپ کا کیا جانا کشادہ ذہنی،ذوق و شوق اور فکر کی گہرائی کا نتیجہ ہے ۔ یہ بے حد ضروری ہے کہ ترجمہ براہ راست ہو۔ مترجمین کیلئے متن کی فضائ، تہذیب و معاشرت سے بھی واقفیت ضروری ہے ۔ بنگال کے ادبا و شعرا ٹیگور کے متن میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔ اس لئے کلکتہ کا یہ روکشاپ نہایت کامیابی سے گامزن ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ کلکتہ میں بھی اس پرواجکٹ کے تحت ٹیگور پر سمینار اور ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا جائے ۔ اس موقع پر ماہر ٹیگوریات پروفیسر سوپن کمار چکرورتی، ڈائرکٹر جنرل نیشنل لائبریری کولکتہ نے ٹیگور کی ادبی حیثیت اور عظمت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ٹیگور نہ صرف بنگال کے بلکہ عالمگیر شہرت کے حامل شاعر و ادیب ہیں ۔ اس لئے اس پراجکٹ کے تحت ٹیگور کے شہر کلکتہ میں ٹیگور کا ترجمہ کرنا اردو والوں کی خوش نصیبی ہے ۔ اس جلسے میں پروفیسر خالد محمود سابق صدر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ٹیگور کا اعلیٰ علمی اور تخلیقی خدمات پر روشنی ڈالی اور پراجکٹ کی غرض و ڑایت سے حاضرین کو روشناس کرایا۔ پروفیسر شہزاد انجم نے سبھی مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہاکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی اور مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکتہ کے اشتراک سے منعقدہ یہ ورکشاپ تاریخی حیثیت کا حامل ہے ۔ بنگال کے ادبا و شعراء حددرجہ ذہین اور محنتی ہیں ۔ اس ورکشاپ میں ممتاز ماہرین کی شرکت سے یہ یقین ہے کہ کلکتہ میں منعقدہ یہ ورکشاپ نہایت کامیاب ہو گا۔ پروفیسر شہزاد انجم نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر جناب نجیب جنگ آئی اے ایس، جناب جوہر سرکار آئی اے ایس اور پروفیسر خالد محمود کا خصوصی طورپر شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں سے یہ پروجیکٹ کامیابی کی منزل کی طرف گامزن ہے ۔ انہوں نے مسلم انسٹی ٹیوٹ کے سبھی اراکین بالخصوص پروفیسر سلیمان خورشید اور سبھی اسکالرز اور حاضرین کا بھی شکریہ ادا کیاجن کی حوصلہ افزائی سے یہ کام انجام پا رہا ہے ۔

Tagore workshop in muslim institute kolkata

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں