مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں سے امتیاز غیر دستوری - حامد انصاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-13

مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں سے امتیاز غیر دستوری - حامد انصاری

نائب صدر ڈاکٹر حامد انصاری نے آج اس بات پر زوردیا کہ ملک کے استحکام و ترقی کیلئے اقلیتوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا جانا بے حد ضروری ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں ترقی کے ثمرات بھی مہیا کئے جانے چاہئیں ۔ آج ملک کا ہر پانچواں شہری کسی نہ کسی مذہبی اقلیت سے تعلق رکھتا ہے ۔ انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں کہاکہ اقلیتوں کی سیاسی حیثیت پر ہی ملک کا سکیورٹی نظام منحصر ہے ۔ سماجی امن اور خوشحالی بھی اسی بات پر منحصر ہے کہ مرکزی و ریاستی حکومتیں مشمولاتی ترقی کی راہ پر گامزن ہوں ۔ حامد انصاری نئی دہلی میں ریاستی اقلیتی کمیشنوں کی سالانہ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کر رہے تھے ۔ قومی اقلیتی کمیشن کے زیر اہتمام کانفرنس کا عنوان "سیکولر ہندوستان میں اکثریت کی حساسیت اور اقلیتوں کی ذمہ داریاں " رکھا گیا تھا۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ دستور میں بنیادی حقوق کی صراحت کرتے ہوئے اقلیتوں کی شناخت کا تعاون کیا جا چکا ہے ۔ تاہم وقفہ وقفہ سے دستورکی دفعہ 25 کی اہمیت گھٹانے کی کوشش کی جاتی رہی ہیں ۔ اسی دفعہ کے تحت اقلیتوں کو مذہبی حقوق اور اپنے مذہب کی تبلیغ کے حقوق کی ضمانت دی گئی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمتوں اور ترقی کے معاملہ میں اقلیتوں کو مساوی مواقع بھی فراہم کیا جانا بنیادی حقوق میں شامل ہے ۔ ان کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر کسی بھی قسم کا امتیاز نہیں برتا جاسکتا۔ نسل، ذات پات، جنس یا مذہب کی بنیاد پر شہریوں سے امتیاز کیا جانا گو یا ان کے بنیادی حقوق تلف کرنے کے مماثل ہے ۔ دستور میں دی گئی ان ضمانتوں کے باوجود خود اقلیتیں ان قوانین سے استفادہ کرنے میں ناکام رہی ہیں اور نہ ہی انہیں اس کا موقع فراہم کیا گیا۔ فیصلہ سازی کے اداروں میں اقلیتوں کی عدم نمائندگی سے متعلق نائب صدر حامد انصاری نے کئی مثالیں پیش کیں ۔ نائب صدر نے مزید خبردار کرتے ہوئے کہاکہ ریاست، ضلع یا مقامی بلدیہ کے سطح پر فیصلہ سازی کے اداروں کو مسلمانوں کو نمائندگی نہیں دی گئی تو صورتحال مزید ابتر ہو جائے گی۔ اس کا انجام آج یہ ہورہا ہے کہ مسلمانوں کیلئے بنائی گئی اسکیمیں اور پروگرامس سرد خانہ کی نظر ہورہی ہیں ۔ صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے بعض اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ریاست اور مقامی انتظامی کا رول اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔ 12ویں پنچ سالہ منصوبہ میں منتخب نشانہ پر زیادہ توجہ دی گئی ہے ۔

discrimination based on religion is against constitutional rights - Hamid Ansari

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں