Case against ISI chief and others rejected by the court
پاکستان کی ایک عدالت نے آئی ایس آئی کے سربراہ اور دیگر سینئر عہدیداروں کے خلاف4شہری ملازمین کی دائرہ کردہ تحقیر عدالت درخواست کو مسترد کر دیا جبکہ قبل ازیں تحقیقاتی ادارہ نے جج کو معطل کیا تھا کہ اس نے ان کے معاہدہ پر مبنی ملازمت کو باقاعدہ بنانے کی کار روائی کی ہے ۔ جسٹس ریاض احمد خان نے کل درخواست کو مسترد کر دیا جبکہ آئی ایس آئی نے عدالت کو بتایا تھا کہ اس نے کنٹراکٹ پر جن ملازمین کی خدمات حاصل کی گئی تھی ان کی خدمات کو باقاعدہ بنانے قبل ازیں جاری کردہ حکم کی تعمیل کر دی ہے ۔ چاروں شہری سجاد علی، شاہد دلاور اور محمد شفیق و گل داد کی خدمات آئی ایس آئی نے 7سال قبل جونے ئر تجزیہ نگاروں کی حیثیت سے حاصل کی تھی۔ انہوں نے آئی ایس آئی کے سربراہ لفٹنٹ جنرل ظہیر الاسلام، معتمد دفاع لفٹنٹ جنرل (موظف) آصف ے ٰسین ملک، ادارہ کے سکریٹری تیمور عظمت عثمان اور کابینی ذیلی کمیٹی کے صدرنشین کے خلاف کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ نہ بنانے پر ان کے خلاف تحقیر عدالت کار روائی کی مانگ کی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں