Muslim Brotherhood Statement Denouncing UN Women Declaration for Violating Sharia Principles
مصر کی حکمراں پارٹی اخوان المسلمون نے متنبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ خواتین کے حقوق سے متعلق جس اعلامیہ کو کو منظر عام پر لانے کیلئے بے تاب ہے اس سے پورا معاشرہ تباہ ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے اس اعلامیہ میں خواتین کو اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر سفر کرنے ، کہیں نوکری کرنے ، مانع محل دواؤں کا استعمال کرنے اور اپنے خاندان کے اخراجات پر کنٹرول کرنے کا کھلا اختیار دیا گیا ہے ۔ مصر کے سفارت کاروں نے اسے قطعاً نامنظور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اس سلسلے میں ایک ترمیم کی تجویز پیش کی ہے لیکن دیگر ممالک کے سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ اس ترمیم سے تمام ممالک کو یہ اختیار حاصل ہو جائے گاکہ اگر خواتین کی آزادی ان کے قومی قوانین، مذہبی ضابطوں یا ثقافتی اقدار کے خلاف ہوں تو وہ اس کا نفاذ نہ کریں ۔ اخوان المسلمین نے واضح الفاظ میں کہاکہ اقوام متحدہ کے مذکورہ اعلامیہ سے تمام لڑکیوں کو جنسی آزادی حاصل ہو جائے گی، اسقاط حمل کو قانونی قرار دیا جائے گا اور کمسنوں کیلئے مانع حمل ادویات کا استعمال درست ہو جائے گا۔ نیز بچوں کی پرورش کے تمام کاموں میں زن و شوہر کی ذمہ دارایاں تقسیم ہو جائیں گی۔ اخوان المسلمین نے مزید کہاکہ اس سے ہم جنسوں اور بردا فروشوں کیلئے معاشرے میں مساوی حقوق اور احترام کے ساتھ ساتھ اپنے شوہروں کے علاوہ دوسروں کے ساتھ خفیہ آشنائی کرنے والی خواتین کیلئے مساوی حقوق کی راہ ہموار ہوتی ہے ۔ اس سلسلے میں مصر، لبنان،فلسطین، اردن اور تنیشیا کے انسانی حقوق گروپ نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عورتوں کے ساتھ غلط سلوک کیلئے مذہب، ثقافت اور روایت کو مورد الزام ٹھہرانا بند کیا جائے ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں