تمل ناڈو - تمام آرٹس اور سائنس کالجوں کو غیر معینہ مدت تک تعطیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-16

تمل ناڈو - تمام آرٹس اور سائنس کالجوں کو غیر معینہ مدت تک تعطیل

تمل ناڈو حکومت کی ہدایت،سری لنکن تملینس کی حمایت میں تمل ناڈو کے کالجوں کے طلباء کے بھوک ہڑتال اور مظاہرے کا ردعمل
ریاست تمل ناڈو میں پچھلے ایک ہفتے سے سری لنکن تملینس کی حمایت میں اور سری لنکن حکومت اور صدر راجاپکشے کی مخالفت میں ریاست کی مختلف سیاسی و سماجی تنظیمیں، وکلاء، اور طلباء مسلسل بھوک ہڑتال احتجاجات اور مظاہرے کرتے آ رہے ہیں، سری لنکا پر اقتصادی پابندی، سری لنکن صدر راجاپکشے کو تملینس کی نسل کشی کا ذمہ دار قرار دیکر ان پر بین الاقوامی عدالت میں کھڑا کرنے اور ان سری لنکا میں موجود تملینس اور سری لنکا سے مہاجروں کی حیثیت سے دوسرے ممالک میں بسنے والے تملینس کے لیے عام و وٹنگ کا اختیار دیکر علیحدہ ریاست "تمل ایلم "قائم کرنے کے مطالبے کو لیکر یہ احتجاجات تمل ناڈو میں ہورہے ہیں، اس سلسلے میں ریاست تمل ناڈو کی تقریبا تمام پارٹیوں نے ان مظاہروں میں حصہ لیا ہے، 12مارچ کو ٹیسو نامی تنظیم نے تمل ناڈو بند کا بھی اعلان کیا تھا، اس بند میں اس تنظیم میں شامل پارٹیاں جس میں ڈی ایم کے ، وی سی کے، اور دیگر تمل نواز لیڈر شامل ہیں، تقریبا پچاس ہزار سے زائد ٹیسو تنظیم کے کارکنان اس بند کے دن احتجاجی دھرنے دیکر اپنے آپ کو گرفتار کروا کر سری لنکن تملینس کی حمایت کا ثبو ت دیا تھا، اس بند کے بعد ریاست تمل ناڈو کے کالج کے طلباء نے سری لنکن تملینس کی حمایت میں اپنے بھوک ہڑتال مظاہرے کا آغاز کر دیا، سب سے پہلے چنئی لیولا کالج میں شروع ہوئے اس بھوک ہڑتال کا سلسلہ تین چار دنوں کے بعد ریاست تمل ناڈو کے تقریبا تمام کالجوں تک پہنچ گیا، اور ریاست تمل ناڈو کے کئی کالج اور یونیورسٹی کے طلباء بھوک ہڑتال، کلاسوں کا بائیکاٹ کر کے کثیر تعداد میں جمع ہو کر راستہ روکو دھرنے اور ریل روکو دھرنے کرنے لگے تھے، اس سلسلے میں تمل ناڈو حکومت صرف پولیس کا استعمال کر کے ان حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن پولیس کی مداخلت طلباء کے احتجاج کے سامنے ناکام ہو گئی، چونکہ یہ معاملہ کالج کے طلباء و طالبات کا تھا، پولیس بھی طاقت کا استعمال کرنے پر مجبور تھی،اور اس کے علاوہ ریاست تمل ناڈو کے کالج کے طلباء نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ مارچ 18 کو ریاست کے تمام کالجوں میں بیک وقت کلاسوں کا بائیکاٹ کریں گے، ایسے حالات میں ریاست کے نظم و نسق کا خیال کرتے ہوئے تمل ناڈو حکومت نے حکمت عملی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ، ریاست بھر میں تمام آرٹس اور سائنس کالجوں کو غیر معینہ مدت تک تعطیل دینے کے احکامات جاری کر دیا ہے، طلباء کے ان احتجاجات کا حوالہ دیکر ریاست تمل ناڈو کی ڈی ایم کے پارٹی کے رکن پارلیمان ترچی سوا نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت ہند سری لنکا کے خلاف امریکہ کی جانب سے منظور کئے گئے قرار دار کی حما یت کرے، ان کے علاوہ ریاست تمل ناڈو کی بر سر اقتدار پارٹی اے آئی اے ڈی ایم کے رکن پارلیمان مائیتھریئن نے بھی تملینس کے مسائل پر پارلیمنٹ میں حکومت ہند کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکا کی مخالفت میں امریکہ کی قرار دمضبوط نہیں ہے، اس کے علاوہ انہوں نے اس معاملہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سن 1960میں سری لنکاکے خلاف تمل ناڈو میں طلباء نے مظاہرے کئے تھے، اور اب جو مظاہرے تمل ناڈو میں ہورہے ہیں وہ مرکزی حکومت سے اس معاملہ میں ٹھوس اقدام اٹھانے اور مرکزی حکومت کے اس معاملے میں مداخلت کے مطالبہ کو لیکر کئے جا رہے ہیں، لہذا انہوں نے مرکزی حکومت سے اس معاملہ میں فوری مداخلت اور اقدامات اٹھانے کی مانگ کی ہے، اس کے علاوہ یہاں چنئی میں تمل ایلم کی قیام کے مطالبے کو لیکر طلباء کی ایک فیڈریشن کے آرگنائزر دنیش نے اعلان کیا ہے کہ ریاست تمل ناڈو میں 20مارچ کو بڑے پیمانے پر مظاہرہ کیا جائے گا، اس مظاہرے میں شرکت کرنے کرنے کے لیے ریاست کے ایک کروڑطلباء کو دعوت دی گی ہے، اس کے علاوہ ریاست کی ایک اور تنظیم ہندو مکل کٹچی نے اسی دن اداکار رجنی کانت کے دفتر کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ سری لنکن تملینس کے معاملے میں اداکار رجنی کانت مداخلت کریں اور ان کی حمایت میں آواز اٹھائیں ، واضح رہے کہ ریاست تمل ناڈو کی مسلم سیاسی و سماجی تنظیمیں، ایم ایم کے، ایس ڈی پی آئی، ٹی ایم ایم کے، اور پاپولرفرنٹ کے کارکنان نے بھی سری لنکن تملینس کی حمایت میں مظاہرے کئے ہیں، اور ان مظاہرین کو اپنی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں