کولکاتا - سرکاری دودھ میں ملاوٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-12

کولکاتا - سرکاری دودھ میں ملاوٹ

سرکاری دورھ میں بھی ملاوٹ کی خبریں آ رہی ہیں ۔ ناقص معیار کا پاوڈر اور کمیکل ملا کر دودھ تیار کیا جا رہا ہے جو خواتین، بچوں اور مریضوں کیلئے کافی نقصاندہ ہے ۔ یہ الزام مخالف پارٹی کے لیڈروں کا نہیں بلکہ محکمہ مویشی وسائل کے سکریٹری نور الحق کا ہے ۔ انہوں نے ریاست کے چیف سکریٹری سنجے مترا کو بھیجی گئی خفیہ رپورٹ میں اس کی جانکاری دی ہے ۔ چیف سکریٹری سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس سلسلے میں کار گر قدم اٹھانے کیلئے ضلع حکام کو ہدایات دیں ۔ رپورٹ میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ دائر کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ۔ مویشی وسائل محکمہ کے مطابق سرکاری ڈیری میں دودھ تیار کرنے کیلئے اسکیمڈ ملک کا استعمال کیا جاتا ہے یہ 150 روپئے فی کلو ملتا ہے۔ الزام لگایا گیا ہے کہ معیاد پوری کر چکے ناقص پاوڈر ریاست میں چوری سے آ رہے ہیں جن کا سرکاری ڈیری میں استعمال کیا جا رہا ہے ۔ ریاست کے سابق دودھ کمشنر ادئے شنکر نندی کا کہنا ہے کہ دودھ میں کم ازکم 8.5فیصد چھینا ہونا چاہئے لیکن ناقص پاوڈر کا استعمال کرنے کی وجہہ سے یہ تناسب نہیں ملتا ہے تب یوریہ ملانا پڑتا ہے ۔ اس سے دودھ کا معیار کم ہو جاتا ہے ۔ اس سے نجات پانے کیلئے کاسٹک سوڈے کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس طرح کے دودھ سے کیا نقصان ہو سکتا ہے کہ جواب میں ڈیری کے ٹکنالوجسٹ گوتم داس نے کہاکہ جو اس طرح کے دودھ کا استعمال کر رہے ہیں وہ کئی طرح کی پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ آہستہ آہستہ پیٹ کے کئی نظام کام کرنا بند کر دیتے ہیں ۔ عمل انہضام کی طاقت کم ہو جاتی ہے ۔ کینسر، ڈیابیطس وغیرہ جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں