مرکزی حکومت گزٹ - کاویری ٹریبونل کے حتمی فیصلہ میں جئے للیتا کا کردار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-11

مرکزی حکومت گزٹ - کاویری ٹریبونل کے حتمی فیصلہ میں جئے للیتا کا کردار

مرکزی حکومت کے گزیٹ میں کاویری ٹریبونل کا حتمی فیصلہ جاری کروانے میں جئے للیتا کا اہم کردار
کاویری طاس علاقے کے کسانوں نے وزیر اعلی جئے للیتا کا شکریہ ادا کیا
یہاں تنجاؤر میں منعقد ایک عظیم الشان اجلاس میں کاویری طاس علاقے کے کسانوں نے مرکزی حکومت کے گزیٹ میں کاویری ٹریبونل کا حتمی فیصلہ جاری کروانے کے لیے میں جو اہم کردار نبھا یا ہے، ان کی کامیابی پر مذکورہ اجلاس میں کاویری طاس علاقے کے کسانوں نے وزیر اعلی جئے للیتا کا شکریہ ادا کیا، اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی جئے للیتا نے کاویری تنازعہ میں سابق ڈی ایم کے حکومت کا کردار اور ان کی قیادت میں حالیہ حکومت کے کردار پر تفصیلی روشنی ڈالی، اورانہوں نے کاویر ی طاس علاقے کے متاثرہ کسانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تمل ناڈو کی جانب سے تقریبا 3,06,794کسانوں کو جن کو بروقت پانی نہ ملنے کی وجہ سے ان کی فصلیں 50 فی صد سے زیادہ تباہ ہو گئے تھیں، ان تمام کسانوں کو فی ایکر 15ہزار روپئے کے حساب سے 524کروڑ36لاکھ روپئے متاثرہ کسانوں کے بینک کھاتوں میں جمع کیا گیا ہے، وزیر اعلی جئے للیتا نے کسانوں کو دئے جانے والے ریلیف فنڈ پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جن کسانوں کی پچاس فی صد سے زیادہ فصلیں تباہ ہوئیں ہیں، ان کو انشورنس کمپنی صرف4,346روپئے ادا کرے گی، اور یہ رقم بھی انشورنس کمپنی تب ہی متاثرہ کسانوں کو اپنی طرفسے مکمل جانچ پڑتال کرنے کے بعد ہی جاری کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت ریلیف فنڈ اور انشورنس کمپنیوں سے حکومت تمل ناڈو کو 2,304روپئے حاصل ہوتے ہیں، اگر اس میں ریاستی حکومت کی جانب سے انشورنس کمپنی کو ادا کئے رقم کو نکال دیا جائے تو حکومت تمل ناڈو کو صرف 2,130روپئے حاصل ہوتے ہیں، لہذا حکومت تمل ناڈو پچاس فی صد سے زیادہ جن کسانوں کی فصلیں تباہ ہوئیں ہیں ان کو فی ایکر 11ہزار تا 13ہزار روپئے جاری کر رہی ہے، حکومت تمل ناڈو کا مقصد ہی یہی ہے کہ متاثرہ کسانوں کو فوری طور پر ریلیف فنڈ جاری کیا جائے، اسی مقصد کے تحت حکومت تمل ناڈو نے فی ایکر 15ہزار روپئے متاثرہ کسانوں کے بینک کھاتے میں جمع کیا ہے، وزیر اعلی جئے للیتانے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم من موہن سنگھ کو روانہ کردہ ایک مکتوب میں کاویری مینجمنٹ بورڈ اور کاویر ی واٹر ریگولیٹری کمیشن قائم کرنے کے سلسلے میں زور دیا ہے، اور سپریم کورٹ نے بھی کاویری مینجمنٹ بورڈ اور کاویر ی واٹر ریگولیٹری کمیشن قائم کرنے کو مرکزی حکومت کی ذمہ داری قرار دیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی مرکزی حکومت تمل ناڈو کے اس مطالبے کو پورا کریگی، وزیر اعلی جئے للیتا نے اس موضوع پر اپنے احساسات پیش کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو تقریبا انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کوتاہی برتے گی تو کسانوں کی حمایت کے ساتھ مذکورہ کمشین قائم کرنے کے لیے قانونی کاروائی کریں گی، آخر میں جئے للیتا نے شکریہ ادا کرنے کے لیے کسان سنگم کے جانب سے منعقد کئے گئے اس اجلاس کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی 31سالہ سیاسی کیرئیر میں یہ اجلاس ان کے لیے بے حد اہمیت رکھتا ہے، اور اب تک کے تمام اجلاس میں اس اجلاس سے انہیں حقیقی طور پر اطمینان حاصل ہوا ہے، اس اجلاس میں کاویری طاس علاقے اور ریاست تمل ناڈو کے مختلف کسان سنگم کے نمائندوں کے علاوہ اے آئی اے ڈی ایم کے پارٹی کے ممبران پارلیمان، وزراء، اور اراکین اسمبلی موجود رہے ۔


Jaya Lalitha's role in Cauvery Tribunal Judgement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں