اکبر اویسی تقریر کیس - ہائیکورٹ کا سرکاری وکیل سے استفسار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-08

اکبر اویسی تقریر کیس - ہائیکورٹ کا سرکاری وکیل سے استفسار

آندھراپردیش ہائی کورٹ نے آج مجلس اتحادالمسلمین کے قائد مقننہ جناب اکبر الدین اویسی کے خلاف نظام آباد کی تقریر پر ایک سے زائد مقدمات درج کرنے کے سلسلہ میں سرکاری وکیل سے جواز طلب کیا۔ عدالت عالیہ کیواحد رکنی بنچ جسٹس رمیش رنگاناتھن نے دریافت کیا کہ نظام آباد، عثمانیہ یونیورسٹی پولیس اسٹیشن اور کشائی گوڑہ پولسے اسٹیشن میں درج کردہ مقدمات ایک واقعہ (تقریر) کے خلاف درج کئے گئے ہیں یا علیحدہ علیحدہ واقعات (تقریر) کے خلاف یہ کار روائی کی گئی ہے ؟ جس پر سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نظام آباد کی تقریر کے خلاف پولیس نے ازخود اس کا نوٹ لیتے ہوئے نظام آباد میں مقدمہ درج کیا جبکہ عثمانیہ یونیورسٹی اور کشائی گوڑہ پولیس اسٹیشن میں عدالت کی ہدایت پر مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ عدالت نے یہ ہدایت خانگی شکایتوں کے بعد دی تھی۔ جسٹس رمیش رنگاناتھن نے ریمارک کیا کہ تقریر انٹرنیٹ پر موجود ہے وہ تقریر کئی افراد کو ناپسند اور قابل اعتراض لگے گی اور بعض لوگ اس کو پسند بھی کریں گے ، ہر کوئی تقریر کے خلاف شکایت درج کرے گا تو کیا ایک بعد ایک مقدمات درج کئے جائیں گے ؟ انہوں نے دریافت کیا کہ نظام آباد میں درج کردہ الزامات اگر ثابت ہوتے ہیں تو اس کی سزا کیا ہو گی؟ جس پر سرکاری وکیل نے بتایاکہ 3سال سزا ہو گی۔ عدالت نے ریمارک کیا کہ اگر اسی طرح 40مقدمات ایک ہی واقعہ پر درج کئے جائیں گے اور ملزم کو 90'90 دن ایک ایک مقدمہ کے تحت گرفتار کرتے ہوئے جیل میں رکھا جائے گا اور پولیس چارج شیٹ پیش نہیں کرے گی تو الزامات ثابت ہونے سے قبل ہی ملزم کی سزا مکمل ہو جائے گی بعد میں ملزم الزامات سے بری ہوتا ہے تو جب کیا کیا جائے گا؟ سرکاری وکیل نے عدالت سے کہاکہ اگر ملزم تمام مقدمات کو یکجا کرنے کیلئے درخواست دیتے ہیں تو اس پر غور کیا جاسکتا ہے ۔ جس پر عدالت نے کہاکہ ملزم کے وکیل نے بحث کے دوران یہ بھی بتایاکہ ایک واقعہ پر ایک سے زائد ایف آئی آر غیر قانونی اور قانون کی روح کے منافی ہیں ۔ جسٹس رنگاناتھن نے کہاکہ ملزم کے وکیل نے یہ نہیں کہا کہ نظام آباد میں درج کردہ مقدمہ غلط ہے اور نہ ہی اس مقدمہ کو ختم کرنے کی عدالت سے اپیل کی ہے ۔ نرنجن ریڈی نے صرف ایک سے زائد مقدمات پر اعتراض کیا ہے ۔ اس مقدمہ پر عدالت میں بحث جاری ہے ۔ عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

akbar owaisi hate speech case - debate in ap highcourt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں