اکبر اویسی کی تقریر کا استحصال قابل اعتراض - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-27

اکبر اویسی کی تقریر کا استحصال قابل اعتراض

جناب اکبر الدین اویسی قائد مجلس مقننہ پارٹی کی تقریر کے خلاف مختلف مقدمات کو یکجا کرنے آندھراپردیش ہائی کورٹ میں جاری سماعت میں قائد مجلس کے وکیل نرنجن ریڈی نے اپنی جوابی بحث کا آغاز کردیا۔ جسٹس رمیش رنگاناتھن کے اجلاس پر مقدمہ نمبر 824/2013 کے تحت مدعا علیہان کی بحث کے بعد جوابی بحث کا آغاز کرتے ہوئے نرنجن ریڈی نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ایک ہی الزام پر ایک مقدمہ میں دوسرے ایف آئی آر کو برخاست کردیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے موکل پر نفرت کو فروغ دینے، سماج کے دو طبقات کے خلاف دشمنی پیدا کرنے کے جو الزامات لگائے گئے ہیں اس کی تحقیقات زیر بحث ہیں۔ انہوںنے کہاکہ قانون کے مطابق ایک جرم کیلئے ایک سے زائد سزاء نہیں دی جاسکتی، اس لئے ان کے موکل (اکبر اویسی) کی تقریر کے خلاف جب حکومت نے از خود کارروائی کرتے ہوئے مقدمات کا اندراج کیا ہے اس لئے دیگر ایف آئی آرس کو درج نہیں کیا جانا چاہئے۔ جسٹس رمیش رنگاناتھن نے ان سے دریافت کیا کہ عدالت دوسرے ایف آئی آر کو برخاست کرے یا اس سلسلہ میں کیا کارروائی کرے، اس پر نرنجن ریڈی نے عدالت نے کو بتایاکہ نظام آباد پولیس اسٹیشن میں ان کے مؤکل کے خلاف از خود کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا تو اس کے بعد کوئی بھی پولیس اسٹیشن، عثمانیہ یونیورسٹی ہو یا کشائی گوڑہ ان تمام کو صرف ایف آئی آر رجسٹر کرکے اس مقدمہ کو نظام آباد منتقل کردیا جانا چاہئے تھا۔ نرنجن ریڈی نے آندھراپردیش پولیس کے مینول کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر کسی الزام پر ایک جگہ مقدمہ درج ہوچکا ہے تو اسی الزام پر اگر دوسری جگہ ایف آئی آر درج ہوتا ہے تو ایف آئی آر کے اندراج کے بعد اسے پہلی مرتبہ درج مقدمہ کی جگہ منتقل کردینا چاہئے۔ قائد مجلس کے وکیل نے کہاکہ ان کے مؤکل کی تقریر تو ہوئی لیکن اس کے نتیجے میں کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ ان کے مؤکل کی تقریر اب کہیں اور دیکھی یا دکھائی جارہی ہے تو اس پر ان کے مؤکل کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے بجائے اس کا استحصال کرنے والوں جیسے سماج کے کسی طبقہ کو بھڑکانے کیلئے اس تقریر کا استعمال کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جانے چاہئیں۔ نرنجن ریڈی نے عدالت میں قانون کی دفعہ 153A اور Bکے سلسلے میں تفصیلات پیش کیں۔ عدالت نے مقدمہ کی آئندہ سماعت جمعرات28مارچ کو مقرر کردی۔

Akbar Owaisi's speech exploitation is objectionable - high court debate

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں