اکبر اویسی تقریر کیس - ہائیکورٹ کو وضاحت مطلوب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-09

اکبر اویسی تقریر کیس - ہائیکورٹ کو وضاحت مطلوب

آندھراپردیش ہائی کورٹ نے جناب اکبرالدین اویسی قائد مجل مقننہ پارٹی کے خلاف مختلف پولیس اسٹیشنوں میں دائر کردہ مقدمات کو یکجا کرنے کے سلسلہ میں آج سماعت میں بی جے پی کے ترجمان و سینئر وکیل رام چندر راؤ رکن بارکونسل آف انڈیا سے بحث کی۔ عدالت نے مقدمہ کی آئندہ سماعت پیر کو مقرر کر دی۔ جسٹس رمیش رنگاناتھ کے اجلاس پر آج مقدمہ کی سماعت مختصر رہی۔ آج سماعت کے دوران عثمانیہ یونیورسٹی پولیس اسٹیشن میں دائر کردہ مقدمہ کے درخواست گذار وینکٹیش گوڑساکن لالہ پیٹ کی جانب سے رام چندر راؤ نے بحث میں حصہ لیا۔ رام چندر راؤ نے عدالت کو بتایاکہ اکبر الدین اویسی کے خلاف مختلف مقامات پر مختلف افراد نے مقدمات درج کروائے ہیں کسی کو ان کی تقریر کے مخصوص حصہ سے تکلیف ہوئی تو کسی کو دوسرے حصے سے ۔ انہوں نے کہاکہ کوئی اگر "گاؤ ماتا" کو مانتا ہے تو کوئی دوسرے بھگوان کو اس لئے سب نے اپنے حاب سے مقدمات درج کروائے اس لئے بعض نے 153(A) کے تحت تو بعض نے 295 کے تحت مقدمات درج کروائے ۔ اس پر جسٹس رنگاناتھن نے سوال کیا کہ عدالت میں موجود تمام وکلاء جو مختلف فریقین کی نمائندگی کر رہے ہیں یہ بتائیں کہ ایک سے زائد ایف آئی آر کو کس طرح برقرار رکھا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ ان کا دائرہ کار آندھراپردیش ہے ۔ آندھراپردیش میں وہ ان مقدمات کو منتقل کریں یا اسے برخاست کر دیں یا انہیں جاری رکھا جائے ۔ معزز جج نے کہاکہ مختلف مقدمات کے اندراج کے بجائے پولیس کو اختیارات ہیں کہ وہ تحقیقات کریں ۔ پولیس تمام دفعات کے تحت تحقیقات کر کے چارج شیٹ داخل کر سکتی ہے یا اس میں مزید اضافہ بھی کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تمام فریقین عدالت کو مطمئن کریں کہ کس طرح اس مقدمہ میں پیشرف کی جائے ؟ رام چندر راؤ نے عدالت کو بتایاکہ اکبر الدین اویسی کی تقریر کے خلاف سب سے پہلے ان کے موکل نے 21دسمبر کو شکایت درج کروائی تھی لیکن تکنیکی اعتبار سے اسے مسترد کر دیا گیا۔ دوبارہ 2جنوری کو انہوں نے شکایت درج کروائی جس پر 4جنوری کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس مقدمہ میں جناب اکبر الدین اویسی کے وکیل نرنجن ریڈی، گورنمنٹ پلیڈر ستیہ پرساد اپنی بحث مکمل کر چکے ہیں جبکہ فریق مخالف کے وکلاء میں سے رامچندر راؤ کی بحث جاری ہے اس کے بعد سری رام، ہری ناتھ ریڈی اور سبا راؤ ایڈوکیٹس اپنے دلائل پیش کریں گے ۔

Akbar owaisi hate speech case debate in A.P highcourt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں