Ayatollah Khamenei to Pakistani President: Zionists Create Sectarian Strife Among Muslims
رہبر انقلاب اسلامی آیت اﷲ العظمی خامنہ ای نے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کے ساتھ ملاقات میں امت مسلمہ کی بہت سے مشکلات کو مصنوعی اور دشمنان اسلام کی جانب سے مسلط کردہ مشکلات قراردیتے ہوئے کہاکہ عالم اسلام کی قدرتی توانائیوں ، انسانی اور جغرافیائی صلاحیتوں کو احیاء کرنے سے بہت سے موثر اور مفید اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے مسلمانوں کو مشکلات حل کرنے کا دوسرا عامل اسلامی ممالک کے باہمی روابط کو فروغ دینے اور مستحکم بنانے کا قراردیتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور اختلافات پیدا کرنا صہیونیوں اور سامرانی طاقتوں کے اصلی منصوبوں اور مسلم پالیسیوں میں شامل ہے ۔ انہوں نے ایران اور پاکستان کے برادرانہ اوردوستانہ روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، سیاسی، سماجی ، تعمیراتی اور سکیورٹی تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانے پر سنجیدہ اور ٹھوس اعتقاد ہے ۔ انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان گیس پائپ لائن کو تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعاون کا اہم نمونہ قراردیا۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں