ڈی۔ایس۔پی ضیا الحق قتل معاملہ - پارلیمنٹ میں بحث و تکرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-06

ڈی۔ایس۔پی ضیا الحق قتل معاملہ - پارلیمنٹ میں بحث و تکرار

لگاتار دوسرے دن آج بھی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کار روائی ٹھپ پڑی رہی۔ ہفتہ کو پرتاب گڑھ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جوکہ کونڈا کے سرکل آفیسر بھی تھے کے قتل کے پس منظر میں بی ایس پی کے ممبروں نے اترپردیش میں قانون و نظم کی ابتر صورتحال پر ہنگامہ شروع کر دیا۔ اس دوران راجیہ سبھا میں بھی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے قتل میں ریاستی وزیر رگھو راج پرتاب سنگھ عرف راجا بھیا کے ملوث ہونے پر بی ایس پی نے شوروغل مچایا اور کہاکہ اس ریاست میں لاء اینڈ آرڈر نہیں رہ گیا ہے ۔ دوپہر کے وقت نشست شروع ہوتے ہی بی ایس پی کے ممبران نے یوپی میں ایک ڈی ایس پی ضیاء الحق کے قتل کا معاملہ اٹھایا۔ بی ایس پی ممبران اسپیکر کی میز کے سامنے پہنچے اور ریاست کی سماج وادی پارٹی حکومت کے خلاف نعرے لگانے لگے ۔ وہ لوگ یوپی میں جنگل راج نہیں چلے گا کا نعرہ بلند کر رہے تھے ۔ ڈپٹی چے ئر مین پی جے کورین نے حالات کو اعتدال پر لانے کی کوشش کی لیکن ان کی بات نہیں سنی گئی تو دن کے 2بجے تک کیلئے انہوں نے اجلاس ملتوی کر دیا۔ دوسری جانب اترپردیش اسمبلی میں اس وقت زبردست شوروغل دیکھنے میں آیا جب بی ایس پی کے ممبران نے ڈپٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ضیاء الحق کے قتل کے معاملے میں سابق وزیر رگھو راج پرتاب سنگھ عرف راجا بھیا کو گرفتار نہ کرنے پر حکومت سے سوال کیا۔ اپوزیشن کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے اسمبلی کی کار روائی شروع ہوتے ہی معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ دیوریا میں کل وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کے خلاف لوگوں کے احتجاج سے یہ ظاہر ہوتاہ ے کہ لوگ اس حکومت سے ناراض ہیں لیکن پارلیمانی امور کے وزیر محمد اعظم خان نے اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مسٹر یادو کے دورے کے دوران دیوریا میں ہونے والی گڑبڑکے پیچھے بی ایس پی کے کارکنوں کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ لوگ لاش پر سیاست کیسے کر سکتے ہیں ۔ اس پر بی ایس پی کے ممبران ناراض ہو گئے ۔ مسٹر خان نے کہاکہ مقتول ڈی ایس پی کے گھروالوں کے مطالبے پر وزیراعلیٰ وہاں گئے تھے ۔ انہوں نے 50لاکھ روپئے کا چیک بھی دیا اور ڈی ایس پی کے گھر کے لوگوں اور ان کی بیوہ کے دو لوگوں کو سرکاری ملازمت دینے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ انہوں نے مزید کہاکہ قانون اپنا کام کرے گا اور سی بی آئی جانچ کیلئے پہلے ہی سفارش کی جا چکی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے بجٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ سماج وادی پارٹی ہمیشہ سے ہی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اسی لئے وہ کل دیوریا گئے تھے ۔ تاہم انہوں نے بی ایس پی کے ممبروں سے سوال کیا کہ کیا اسی طرح کے موقعوں پر ان کی وزیر اعلیٰ دیوریا کا دورہ کرتیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ سابقہ حکومت غیر جمہوری تھی اور عوام کے جذبات سے اس کا کچھ بھی لینا دینا نہیں تھا۔

Uproar in Parliament over DSP's murder in UP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں