Tunisia PM Ali Larayedh unveils new government
علی لارائیض تیونس کے نئے وزیراعظم منتخب کئے گئے تھے نئی حکومت کا آج اعلان کیا گیا جو سمجھا جاتا ہے کہ اعتدال پسند اسلامی حکومت ہو گی کیونکہ علی اعتدال پسند اسلامی قائد ہیں اور بات چیت کے ذریعہ تمام مسائل کی یکسوئی کی تائید کرتے ہیں ۔ قبل ازیں وسیع تر مخلوط حکومت قائم کرنے کی کوششیں ناکام ہو جانے کے بعد انہیں نئی اقلیتی حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ انہوں نے عہد کیا کہ پورے تیونس کی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں گے ۔ قبل ازیں گذشتہ ماہ انہیں سیاسی بحران کے خاتمہ کیلئے نئی کابینہ تشکیل دینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جبکہ 6/فروری کو بائیں بازو کے اپوزیشن قائد کا قتل ہوا تھا لیکن 2 ہفتہ کی طویل بات چیت بھی 3 اپوزیشن پارٹیوں کی تائید حاصل کرنے سے قاصر رہی۔ توقع کی جا رہی تھی کہ تینوں اپوزیشن پارٹیاں حکومت میں شامل ہو جائیں گی لیکن بات چیت ناکام ہو جانے کے بعد اعتدال پسند اسلامی قائد کی حلیف صرف 2سیکولر پارٹیاں باقی رہ گئی ہیں ۔ سمجھوتے کرنے کیلئے شہرت یافتہ علی نے کہاکہ ان کی نئی حکومت اپنی حلیف پارٹیوں اور آزاد ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ پورے ملک کی فلاح و بہبود کیلئے جدوجہد کرے گی۔ 57سالہ علی نے اس وقت شہرت حاصل کر لی تھی جبکہ معزول ڈیکٹیٹر زین العابدین بن علی کی قید میں انہیں شدید اذیت رسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں