جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ٹیگور پر سمینار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-02

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ٹیگور پر سمینار

ٹیگور نے بنگلہ زبان و ادب کو کلاسیکیت کے حصار سے باہر نکالا اور مقامی بولی کو اپنے ادب میں شامل کیا۔ ٹیگور نے جلیان والا باغ کے بعد اپنا خطاب واپس کر دیا۔ وہ ایسے اکیلے دانشور ہیں جن کا قومی ترانہ ہندوستان اور بنگلہ دیش دونوں ملکوں میں ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر اہتمام "رابندر ناتھ ٹیگور: اکسیویں صدی میں " کے عنوان سے منعقدہ سہ روزہ قومی سمینار کے افتتاحی اجلاس میں مہمان خصوصی ڈاکٹر عزیز قریشی گورنر اتراکھنڈ نے کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ بلاشبہ جامعہ ابتداء سے روشن خیالی کا گہوارہ اور علم و ادب کا مرکز رہا ہے ۔ مجھے یہ فخر ہے کہ جامعہ میں ٹیگور ریسرچ اینڈ ٹرانسلیشن اسکیم کے تحت شعبہ اردو کی جانب سے یہ سمینار منعقد کیا گیا۔ پروفیسر گوپی چند نارنگ نے کہاکہ جامعہ صرف دانش گاہ نہیں تاریخی طورپر علم و ادب کا عظیم مرکز ہے ۔ ٹیگور نہ صرف ہندوستانی ادبیات کا بلکہ عالمی ادب کی وارثت کا حصہ ہے ۔ ٹیگور نے انسانی وحدت کا پیغام دیا۔ ٹیگور کا وژن سارے دروازے کھولتا ہے ۔ ٹیگور نے اپنے لفظوں سے دلوں میں آگ لگائی تھی۔ ہندوستان ادبیات کے اس عظیم فنکار کے حوالے سے جامعہ میں اس پروجکٹ کا مکمل کیا جانا ایک تاریخی عمل ہے ۔ جواہر سرکار سی ای او پرسار بھارتی نے افتتاحی اجلاس کے کلیدی خطبہ میں کہا کہ اردو بے حد شیریں اور دلنشیں زبان ہے ۔ یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ بنگلہ اور اردو ہندوستان کی وہ زبانیں ہیں جو دلوں میں حکومت کرتی ہیں ۔ اردو زبان کو زندہ رکھنا ایک چیلنج ہے ۔ یہ کام صرف چینل سے نہیں کیا جاسکتا میں دورشن اردو کے ذریعے اردو کے فروغ کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہوں ۔ ٹیگور جیسی عظیم علمی اور بصیرت افروز شخصیت کے حوالے سے یہ تحقیقی پروجیکٹ یقیناً ٹیگور شناسی کیلئے سود مند اور مفید ثابت ہو گا۔ صدارتی خطبے میں نجیب جنگ نے کہاکہ ٹیگلور کے حوالے سے ٹھوس ریسرچ کی اشد ضروری ہے ۔ ترجمے کا کام بے حد مشکل کام ہے ۔ اس پروجیکٹ کے تحت کچھ ایسے تحقیقی اور علمی کام ضرور ہونے چاہئے جو یادگار ثابت ہوں ۔ جلسے کے آغاز میں پروفیسر وہاج الدین علوی صدر شعبہ اردو نے سبھی مہمانوں کا استقبال کیا۔ پروفیسر خالد محمود نے ٹیگور پروجیکٹ کی پیشرفت پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر شہزاد انجم نے افتتاحی اجلاس کی نظامت کی اور پروفیسر شہپر رسول نے سبھی مہمانان اور مندوبین کا شکریہ ادا کیا۔

Tagore Seminar in Jamia Millia Islamia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں