حکیم عبدالحمید - قوم کے معمار اور قومی اتحاد کے علمبردار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-03

حکیم عبدالحمید - قوم کے معمار اور قومی اتحاد کے علمبردار

کوئی بھی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک کہ وہ تعلیم کی اہمیت اور افادیت سے مکمل طورپر واقف نہ ہو۔ حکیم عبدالحمید نے اس بات کو نصف صدی قبل ہی محسوس کر لیا تھا اسی لئے انہوں نے مسلمانوں کو عصری تعلیم سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ یہی وجہہ کہ آج ہم ان کی خدمات کو یاد کر رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار سابق مرکزی وزیر جگدیش ٹائٹلر نے صائم ایجوکیشنل ٹرسٹ اور قومی کونسل برائے فروغ زبان اردو کے اشتراک سے غالب اکیڈیمی حضرت نظام الدین میں "حکیم عبدالحمید کی لسانی اور تعلیمی خدمات" کے موضوع پر منعقدہ سمینار کے دوران کیا۔ دہلی اقلیتی کمیشن کے چے ئرمین صفدر حسین خان نے کہاکہ حکیم عبدالحمید بذات خود ایک ادارے کی حیثیت رکھتے تھے ۔ انہوں نے بیک وقت کئی شعبوں میں اپنی خدمات انجام دیں ۔ انہیں طب اور ادبی خدمات کے علاوہ خدمت خلق میں بھی گہری دلچسپی تھی۔ پروفیسر ابن کنول نے "حکیم عبدالحمید اور تعلیم" کے عنوان سے مقالہ میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ حکیم عبدالحمید جیسی منفرد اور ممتاز شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے ۔ ان کی صفات بیان کرنا بلاشبہ ناممکن ہے ۔ ڈاکٹر ابرار رحمانی نے "ہمارے حکیم صاحب" کے عنوان سے مقالہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ حکیم عبدالحمید نے اپنی 91سال کی زندگی میں جو خدمات انجام دیں وہ لائق تقلید ہیں ۔ ڈاکٹر محمد خالد صدیقی نے "حکیم عبدالحمید اور سی سی آر یو ایم" کے عنوان سے مقالہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ حکیم عبدالحمید کو سینٹرل کونسل فار ریسرچ ان یونانی میڈیسن کے کاموں اور ان کے نتائج کو بہت گہری نظر سے دیکھتے تھے ۔ پروفیسر رشید الظفر نے اپنا مقالہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے یونانی دواؤں کے معیار کا خاص خیال رکھا۔ پروفسیر عبدالحق نے کہاکہ غالب اورعلامہ اقبال حکیم عبدالحمید کے پسندیدہ شاعر تھے یہی وجہہ ہے کہ ان کے یہاں غالب کی جدت اور علامہ اقبال کی فکر واضح طورپر نظر آتی ہے ۔ اپنی صدارتی تقریر میں ڈاکٹر عزیز صدیقی نے کہاکہ حکیم عبدالحمید نے تغلق آباد کے ویرانے میں 93 ایکڑرقبے پر ہمدرد یونیورسٹی قائم کر کے جو مثال قائم کی ہے اس کی نظیر نہیں ملتی۔ ڈاکٹر عابد رضا بیدار نے کہاکہ حکیم عبدالحمید قومی اتحاد کے علمبردار تھے ۔ سمینار میں غالب اکیڈیمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد، معروف صحافی سہیل انجم، ڈاکٹر اشہد قدیر، ڈاکٹر صغیر اختر، دوست محمد نبی خاں ، ڈاکٹر ریاض اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے رکن شیخ علیم الدین اسعدی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ صائم ایجوکیشنل ٹرسٹ کے رکن منیر انجم نے ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے کہاکہ ٹرسٹ کے بیشتر اراکین حکیم عبدالحمید کی تعمیر کردہ غالب اکیڈیمی سے فارغ ہیں اور مختلف اداروں میں برسرکار ہیں ۔ ٹرسٹ کے صدر محمد سلیم دہلوی نے مہمانان کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر متین امروہوی اور احمد علی برقی نے حکیم عبدالحمید کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر شعیب رضا فاطمی نے انجام دئیے ۔

Seminar on Hakeem Abdul Hameed by Ghalib academy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں