سعودی عرب کی نئی لیبر پالیسی باعث تشویش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-29

سعودی عرب کی نئی لیبر پالیسی باعث تشویش

سعودی عرب کی نئی لیبر پالیسی ہندوستان کیلئے ایک بڑا مسئلہ بن سکتی ہے کیونکہ اس کے نتیجہ میں ہندوستانیوں کیلئے تیل سے مالا مال ملک میں روزگار کم ہوجانے کا اندیشہ لاحق ہوگیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت مقامی سعودی باشندوں کیلئے روزگارمیں 10فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر سمندر پار امور وائیلار روی نے کیرالا میں ٹی وی چینلس کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جس سے نہ صرف ہندوستان بلکہ دیگر ممالک پر بھی اثر پڑے گا۔ انہوں نے بتایاکہ وہ سعودی میں ہندوستانی سفیر سے کل ہی اس مسئلہ پر بات چیت کرچکے ہیں اور ہدایت دی ہے کہ تمام تبدیلیوں سے انہیں بروقت آگاہ رکھا جائے۔ "نطاقت" نامی نئی پالیسی کی عمل آوری کیلئے مقررہ مہلت چہارشنبہ کو ختم ہوگئی۔ اس پالیسی کے تحت روزگار حتی کہ چھوٹے اور متوسط کاروباری اداروں میں بھی 10فیصد ملازمتیں سعودی شہریوں کیلئے مخصوص کردی جائیں گی۔ کیرالا کے وزیر شہری ترقیات منصوبہ بندی و تہذیب و ثقافت مسٹر کے سی جوزف نے وزیراعظم منموہن سنگھ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے سعودی عرب میں نطاقت پروگرام سے جڑے روزگار مسئلہ میں مرکز سے مداخلت کی خواہش کی۔ انہوں نے لکھا کہ نئی پالیسی سے سعودی عرب میں برسرروزگار ہندوستانیوں کی ایک بڑی تعداد روزگار سے محروم ہوجائے گی۔ سینکڑوں کیرالائی شہری ریاست کو واپس ہورہے ہیں۔ وہ روزگار کھو بیٹھے ہیں جس سے ریاست میں معاشی مسائل اور سنگین بیروزگاری پیدا ہونے کا امکان ہے۔ سعودی عرب کا نیا قانون تقریباً 20لاکھ تارکین وطن کے گزر بسر کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے جن میں بڑی تعداد ہندوستانیوں کی ہے جو چھوٹے اور متوسط قسم کے کاموں سے جڑے ہوئے ہیں۔ کے سی جوزف نے بتایاکہ ریاستی حکومت اس مسئلہ کا جائزہ لے رہی ہے اور چیف منسٹر اومن چنڈی، وزیراعظم اور دیگر مرکزی وزراء کے ساتھ مسلسل ربط رکھیں گے تاکہ بروقت ضروری اقدامات کئے جاسکیں۔ جوزف نے کہاکہ ہمارے لئے خوشگوار پہلو یہ ہے کہ سعودی حکومت سے ہمارے ملک کے تعلقات بہتر رہے ہیں لیکن اگر وہ کوئی نیا قانون بناتے ہیں تو یہ ان کی اپنی پالیسی ہے، ہم بس اتنا ہی کرسکتے ہیں کہ نرمی کے ساتھ اپنے مسائل سے انہیں واقف کروائیں اور ممکن ہوتو مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ ہم انہیں بتائیں گے کہ ہماری ریاست میں اس پالیسی کی وجہہ سے بڑے پیمانے پر بیروزگاری پیدا ہوسکتی ہے۔ وزارت سمندر پار امور کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے کم اور نیم ہنر مند ورکرس کیلئے آج بھی سعودی عرب پرکشش جائے روزگار ہے۔ 2011 کے اعداد وشمار کے مطابق 2.28 ملین کیرالائی باشندے بیرون ملک ملازم ہیں جن میں سے 5,70,000 سعودی عرب میں بیروزگار ہیں۔

India raises concern over Saudi's new labour policy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں