Pak Islamic varsity head sacks staff for speaking to women
پاکستان انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے سعودی سربراہ نے خاتون ساتھی اسٹاف سے بات چیت کرنے کے الزام میں چند ملازمین کو برطرف کر دیا اور ایک ملازم کے خلاف انٹرنیٹ پر فلم دیکھنے کی پاداش میں کار روائی کی۔ اس اقدام سے ایک نئی نزاع شروع ہو گئی ہے ۔ پاکستان انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے صدر احمد یوسف درویش نہ تو اردو بول سکتے ہیں اور نہ وہ انگریزی جانتے ہیں ۔ وہ طلبہ اور دیگر اسٹاف سے مترجمین کے بغیر رابطہ بنانے سے قاصر ہیں ۔ احمد یوسف نے حال ہی میں اردو فیکلٹی کے ایک لچر ر کو اردو میں لکچر دینے پر برطرفی کے احکام جاری کئے تاہم اس پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کر دیا گیا۔ احمد یوسف کے زمانے صدارت میں ترسیلی اور زبان کے مسائل پیدا ہو گئے ۔ اس کے نتیجہ میں غلط فہمیاں پیدا ہو گئی ہیں ۔ ایک خاتون ملازم ساتھی سے بات چیت کرنے پر 30سالہ خدمات انجام دینے والے ایک ڈائرکٹر کے خلاف کار روائی کی گئی۔ ہاسٹل کے ایک ملازم کو انٹرنیٹ پر فلم دیکھنے کے الزام میں برطرف کر دیا گیا۔ یونیورسٹی میں 23000 طلبہ ہیں جو صدر سے کسی قسم کا رابطہ قائم کرنے سے قاصر ہیں ۔ اکتوبر2009ء میں یونیورسٹی پر دو خودکش بمباروں نے حملہ کیا تھا۔ اس حملہ میں 9افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں