میانمار - بدھ راہبوں کا وحشیانہ تشدد - شہر پر فوج کا کنٹرول - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-24

میانمار - بدھ راہبوں کا وحشیانہ تشدد - شہر پر فوج کا کنٹرول

میکھتیلا۔(پی ٹی آئی)
مائنمار(سابق برما) ے تباہ شدہ شہر میکھتیلا پر فوج نے آج مکمل کنٹرول قائم کرلیا جہاں گذشتہ کئی دنوں سے بدھسٹوں اور مسلمانوں کے درمیان خونریز تصادم کے نتیجہ میں سینکڑوں مسلمان ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔ علاوہ ازیں بدھ کو اکثریتی طبقہ کے افراد نے مسلمانوں کے بے شمار گھروں کو نذر آتش کردیاتھا۔ اس جنوبی مشرقی ایشیائی ملک میں رواں سال کے دوران یہ بدترین فرقہ وارانہ تشدد تھا جبکہ گذشتہ سال مغربی ریاست رکھائین میں بھی بدھسٹوں کے حملوں میں ہزاروں مسلمان ہلاک، زخمی اور بے گھر ہوگئے تھے۔ اس بدھ اکثریتی ملک میں مسلمانوں کے خلاف مذہبی جذبات بھڑک اٹھنے کے سبب لاکھوں ہری مسلمان تھائی لینڈ، ویتنام، ہندوستان اور دیگر ملکوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔ میکھتیلا میں تازہ ترین فرقہ وارانہ تشدد کے سبب کئی عمارتوں کو آگ لگادی گئی تھی۔ بعض عمارتوں سے آج دوسرے دن بھی شعلے بھڑکتے دیکھے گئے۔ ہولناک تشدد پر کنٹرول کرنے کیلئے حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے فوج کی بھاری جمعیت روانہ کی تھی جو شہر پر مکمل کنٹرول کرچکی ہے۔ تمام مقامات پر فوج کی گشت جاری ہے۔ میکھتیلا کی آبادی ایک لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جن میں مسلمانوں کی تعداد 30 فیصد ہے لیکن اکثرمسلمان اپنے گھر چھوڑ کر کمبوڈیا اور تھائی لینڈ میں پناہ لے چکے ہیں۔ اکثر مقامات پر کل مسلمانوں پر زبردست مظالم دیکھے گئے۔ ان کے کئی گھروں کو نذر آتش کردیاگیا اور آگ بجھانے کیلئے پہنچنے والے فائر بریگیڈ کو برہم بدھ راہبوں نے روک دیا۔ مقامی بدھ عوام اور بدھ راہبوں نے مسلمانوں کو بے رحمانہ حملوں کا نشانہ بنایا اور کئی مقامات پر پولیس نے بدھ راہبوں کے ہاتھ سے درانتی، ہتھوڑے اور دیگر مہلک اسلحہ چھین لیا۔ کم سے کم 5مساجد کو نذر آتش بھی کیاگیا۔ فوج اور حکومت نے اگرچہ دعویٰ کیا کہ اب اس علاقہ میں امن وسکون بحال ہوچکا ہے لیکن مسلمانوں میں خوف و ہراس کی لہر بدستور برقرار ہے۔

نئی دہلی (یو این آئی)
وسطی میانمار میں فرقہ وارانہ تشدد میں جانی و مالی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان نے آج کہا کہ وہ ان واقعات کے متاثرین کی راحت اور امداد میں تعاون کے لئے تیار ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے کہا کہ ہم میانمار کے عہدیداروں سے رابطہ میں ہیں اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ وسطی مانمار کے میکتیلا میں بدھوں اور مسلمانوں کے درمیان تشدد پھوٹ پٹرا تھا جس میں اب تک 20 جانیں جا چکی ہیں۔ جبکہ ؎سینکڑوں مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔ اکبر الدین نے بتایا کہ ہم نے میانمار میں تشدد کے حالیہ واقعات پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن بحال ہوجائے۔

Myanmar army controls riot-hit city Meiktila

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں