مشرف کا سیاسی مستقبل غیریقینی سے دوچار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-27

مشرف کا سیاسی مستقبل غیریقینی سے دوچار

پاکستان کے سابق صدر پرویزمشرف جاریہ سال خود جلاوطنی ختم کرکے پاکستان واپس ہوگئے تاہم ان کا سیاسی مستقبل غیر یقینی سے دوچار ہے۔ مشرف نے 1999 تا2008پاکستان پر حکومت کی اور انہوں نے اگست 2008ء میں صدارت سے استعفیٰ دیدیا۔ مشرف نے جلاوطنی کے زمانہ میں پاکستان مسلم لیگ پارٹی قائم کی۔ انہیں طالبان سے خطرہ لاحق تھا۔ مشرف کی پاکستان واپسی کے موقع پر طالبان نے ایک تازہ ویڈیو جاری کرکے مشرف پر حملہ کی دھمکی دی۔ مشرف نے 2007ء میں اسلام آباد کمی لال مسجد پر یلغار کرنے فوج کو ہدایت دی۔ اسی کارروائی میں 90فیصد طلبہ اور 10فوجی ہلاک ہوگئے ۔ویڈیو میں کہا گیا کہ مشرف کا صفایا کرنے طالبان کا ایک گروپ تربیت حاصل کررہا ہے۔ سابق صدر نے حملہ کی دھمکیوں کو غیراہم قرار دیا۔ کراچی میں اتوار کے دن آمدکے بعد مشرف نے اپنے چند ہزار حامیوں کو مخاطب کیا۔ اس وقت انہوں نے کہاکہ انہیں طالبان کی دھمکیوں سے کوئی خوف نہیں ہیں۔ ایسی دھمکیاں کچھ نئی نہیں ہیں۔ مشرف بھاری تعداد میں عوام کو جمع نہیں کرسکے۔ مشرف نے اعلان کیا کہ وہ سیاست میں سرگرم حصہ لیں گے اور قومی اسمبلی کی نشست کیلئے مقابلہ کریں گے۔ مشرف کا دور حکومت کئی تنازعوںسے عبارت رہا۔ان پر کئی مقدمات ہیں جن میں یہ الزام بھی شامل ہے کہ وہ 2007ء میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو پر ہوئے قاتلانہ حملہ کے موقع پر انہیں ضروری سکیورٹی فراہم نہیں کی۔ ان پر مختلف مقدمات کی وجہہ سے سیاسی زندگی شروع کرنے میں رکاوٹ ہوسکتی ہے۔ یہ یقینی طورپر نہیں کہاجاسکتا کہ انہیں انتخابات میںمقابلہ کرنے کی اجازت دی جائے گی؟ اب جبکہ پاکستان میں انتخابی عمل کا آغاز ہوگیا ہے اور سیاسی پارٹیوں نے مہم شروع کردی ہے ایسے میں مشرف کے پاس اس قدر وقت نہیں ہے کہ وہ اپنی پارٹی کو عوام میں مقبول بنانے کی مہم شروع کریں۔ 1999تا2008ء کے دور اقتدار میں مشرف نے کئی متنازعے فیصلے کئے۔ امریکی زیر قیادت مخالف دہشت گردی جنگ میں پاکستان کو جھونک دیا اگر انہیں عوام میں مقبولیت حاصل کرنا ہے تو انہیں موافق مغرب ہونے کی شبیہ ختم کرنا ہوگا۔ عوام کو یہ بتانا ہوگا کہ وہ حریفوں کے مقابلہ میں پاکستان کی ترقی کیلئے زیادہ بہتر منصوبے رکھتے ہیں۔ پیر کے دن لال مسجد کے ایک امام نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر مطالبہ کیا ہے کہ ان کے پاکستان سے باہر جانے پر امتناع عائد کردیاجائے۔ لال مسجد اور دینی مدرسہ پر یلغار میں مشرف کلیدی ملزم ہیں۔

Gen. Musharraf's political future remains uncertain

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں