یو۔پی۔اے کی تائید سے ملائم سنگھ کی دستبرداری کا خدشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-29

یو۔پی۔اے کی تائید سے ملائم سنگھ کی دستبرداری کا خدشہ

وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے قبل ازیں وقت لوک سبھا انتخابات کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یوپی اے حکومت اپنی معیاد کرلے گی۔ انہوں نے کہاکہ مخلوط حکومت میں مسائل کا پیدا ہونافطری بات ہے۔ مسائل کی سنگینی سے کبھی کبھار یہ تاثر پیدا ہونا بالکل ممکنات میں سے ہے۔ ڈربن سے وطن واپسی کے دوران خصوصی طیارہ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ان خیالات کا اظہار کیا اور کہاکہ عام انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ نے سماج وادی پارٹی کی جانب سے حکومت کی تائید سے دستبرداری کے خطرہ کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ اس اندیشہ کے باوجود انہیں امید ہے کہ حکومت اپنی معیاد مکمل کرلے گی۔ جب ان سے استفسار کیا گیا کہ ڈی ایم کے نے حال ہی میں حکومت کی حمایت واپس لی ہے۔ اس پس منظر میں اگر سماج وادی پارٹی بھی تائید سے دستبرداری اختیار کرلیتی ہے تو کیا حکومت خطرہ میں نہیں پڑے گی؟ منموہن سنگھ نے جواب دیا کہ اس قسم کے اندیشہ موجود ہیں، لیکن اتحادی مجبوریوں کو بھی ملحوظ رکھا جانا چاہئے۔ حکومت مخلوط مجبوریوں کی خاطر اصلاحات کے عمل اور حکمرانی کو خطرہ میں نہیں ڈال سکتی۔ آئندہ اتحاد کے بعد وزارت عظمی کی دوڑ میں شامل ہونے کے امکانات کو منموہن سنگھ نے مسترد نہیں کیا۔ انہوںنے کہاکہ تمام تر اخلاص اور سنجیدگی کے ساتھ انہوں نے اس ملک کی خدمات انجام دی ہیں، اس میں کہاں تک کامیابیاں حاصل ہوئیں، اس کا فیصلہ عوام کو کرنا چاہئے۔

فیصلہ کن موقف اختیارکرنے ملائم سنگھ سے کانگریس کا مطالبہ
کانگریس نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کی اس تنقید پر برہمی کااظہار کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حکمراں جماعت نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ پارٹی ترجمان راشد علوی نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ گذشتہ سال یوپی اے حکومت کے رپورٹ کارڈ کی اجرائی کے موقع پر وزیراعظم منموہن سنگھ کے ہمراہ ڈائز پر براجمان تھے۔ ملائم سنگھ یادو کو اس بات کا فیصلہ کرنا چاہئے کہ وہ سیکولر طاقتوں کے ساتھ ہیں، یا پھر فرقہ پرست بی جے پی کے ساتھ، کیونکہ حال ہی میں ملائم سنگھ یادو نے اڈوانی کی ستائش کی تھی، جب کہ شہادت بابری مسجد میں اڈوانی کا رول مسلمہ ہے۔ گجرات فسادات کیلئے بی جے پی کو معاف نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے باوجود ملائم سنگھ یادو بی جے پی کی طرف مائل ہورہے ہیں۔ مرکزی وزیر منیش تیواری نے بھی ایس پی قائد کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنی حلیف جماعتوں کا بے حد احترام کرتے ہیں۔ آج ہندوستان صرف دوخانوں میں بٹا ہوا ہے۔ ایک طرف سیکولر طاقتیں ہیں، دوسری طرف فرقہ پرست۔ ملائم سنگھ کو اس بات کا فیصلہ کرنا چاہئے کہ وہ اپنے آپ کو کس خانہ میں شمار کرنا پسند کریں گے۔

Mulayam Singh Yadav may pull out, but we will survive, says PM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں