بنگلہ دیش - پرتشدد مظاہرے جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-02

بنگلہ دیش - پرتشدد مظاہرے جاری

بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما ولاور حسین سعیدی کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والی تعداد تقریباً52 ہو گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق کم ازکم 30افراد ان مظاہروں کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہوئے ۔ حکام نے بتایا کہ ملک کے درجن بھر اضلاع میں شروع ہونے والے ان مظاہروں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد زخمی بھی ہیں ۔ جنگی جرائم کی خصوصی عدالت نے گذشتہ روزبنگلہ دیش کی اسلام پسند سیاسی پارٹی، جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما دلاور حسین کو 1971ء میں آزادی کے دوران جنگی جرائم کا مرتکب قراردیتے ہوئے سزائے موت سنائی تھی۔ اس سے قبل بھی اسی ٹریبونل نے جماعت اسلامی کے دو سابق رہنماؤں کو جنگی جرائم میں ملوث قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی۔ 21 جنوری کو سنائے جانے والے پہلے فیصلے کے بعد سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 52 سے زائد ہو گئی ہے ۔ دلاور حسین کو جون 2010ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں سنہ 1971ء کی جنگ آزادی کے دوران قتل عام، ریپ اور دیگر الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ دلاور حسین سیدی پر الزام ہے کہ وہ جنگ آزادی کے دوران البدر گروپ کے ساتھ کام کر رہے تھے اور انہوں نے ہندو برادری کے افراد کو زبردستی مسلمان کرنے سمیت متعد مظالم کئے ۔ جماعت اسلامی نے ٹریبونل کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے دسوری طرف غیر جانبدار ناقدین کا کہنا ہے کہ دلاور حسین سیدی اور دیگر رہنماؤں پر سیاسی بنیادوں پر الزام عائد کئے گئے ہیں ۔ جنگی جرائم کے الزام کے تحت جن افراد کے خلاف مقدمہ چلایاجا رہا ہے ان میں سے 8 کا تعلق جماعت اسلامی جبکہ دو کا تعلق حزب اختلاف کی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی سے ہے ۔ اب تک 3رہنماؤں کے خلاف فیصلہ سنایا جا چکا ہے ۔ اس سے پہلے گذشتہ ماہ بنگلہ دیشی پارلیمان نے آئین میں ایک ایسی ترمیم منظور کی تھی جس کے تحت جماعت اسلامی پر سنہ 1971ء کی جنگ آزادی کی مخالفت کرنے اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کے جرم میں پابندی عائد کی جاسکے گی۔

More rioting in Bangladesh pushes death toll rises

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں