جامعہ ابوہریرہ الاسلامیہ الہ آباد کے زیراہتمام دارالدعوۃ دہلی میں توسیعی لکچر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-24

جامعہ ابوہریرہ الاسلامیہ الہ آباد کے زیراہتمام دارالدعوۃ دہلی میں توسیعی لکچر

آج شاہین باغ میں واقع جامعہ ابوہریرہ الاسلامیہ الہ آباد کے زیر اہتمام دارالدعوۃ دہلی میں ایک توسیع لیکچر بعنوان "شرعی علوم کی ضرورت" کا انعقاد کیاگیا۔ پروگرام میں مہمان خصوصی کے طورپر جامعۃ الامام محمد بن سعود الاسلامیہ ریاض کے شعبہ فقہ کے استاذ ڈاکٹر صالح بن غانم السدلان نے اپنے خطاب میں کہاکہ مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اولیات دین جیسے ارکان اسلام، واجبات اسلام، سنن اسلام، مستحبات اسلام، مکروہات اسلام اور محرمات اسلام سے آگاہی حاصل کریں اور اس سلسلے میں کسی طرح کی کوتاہی نہ برتیں کیونکہ اگر کوئی انسان شرعی علوم کے حصول کے سلسلے میں سستی اور کاہلی کرتا ہے تو وہ صحیح معنوں میں دینی تقاضوں کو پورا کرنے کی وجہہ سے رب تعالیٰ کے سامنے گنہگار قرار پاتا ہے۔ موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے مہمان خصوصی نے کہاکہ انسانی ضرورتوں کی تین قسمیں ہیں ضرورت،حاجت، تکمیل، موصوف نے تین کی مکمل تفصیل پیش کی۔ اسلامی ارکان اور عقائد کے حوالے سے کہاکہ ارکان اسلام کا جاننا اور کلمہ طیبہ کو سیکھنا اور معنی و مفاہیم کو سمجھنا فرض ہے۔ جامعہ ابوہریرہ الاسلامیہ لال گوپال گنج الہ آباد و موسستہ دارالدعوۃ کے موسس و رئیس معروف محقق و مصنف ماہر علوم حدیث استاذ الاساتذہ ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالجبار الفریوائی، پروفیسر امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی نے اپنے صدارتی خطبہ میں منہج سلف کی مزید وضاحت کی۔ مہمان گرامی ڈاکٹر سدلان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات اور ان کے علم و علماء نوازی کا ذکر کیا پھر انہوں نے حاضرین کے سوالوں کے تشفی بخش جوابات بھی دئیے۔ ایک سوال کے جواب میںص کہاکہ کوئی بھی ایسی نسبت جس سے گروہ بندی یا تعصب کی بو آتی ہوتو ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم اور سلف صالحین کا یہی طریق کار رہا ہے۔ پروگرام کے کنوینر مولانا ریاض احمد سلفی نے جامعہ ابوہریرہ الاسلامیہ کے ذمہ داران کی طرف سے مہمان گرامی کی خدمت میں سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے جامعہ ابوہریرہ الاسلامیہ اور اس کے شعبہ جات خصوصاً دارالدعوۃ دہلی کا مختصر تعارف پیش کیا اور ان شعبہ جات کے ذریعہ اب تک انجام دی گئی خدمات کا تذکرہ کیا۔ پروگرام کی نظامت مولانا عبدالمجید مدنی نے کی۔ اس میں شیخ احمد بن ابراہیم ذبیحی سعودی عرب کے علاوہ متعدد علمی، دعوتی، تعلیمی، صحافتی اور سماجی شخصیات اور دہلی، اترپردیش اور راجستھان سے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جن میں مولانا محمد ہارون سنابلی ناظم شعبہ تنظیم مرکزی جمعیۃ اہل حدیث ہند، مولانا عشرت جلال قاسمی، مولانا رفیق احمد سلفی ؍ہاحث دارالدعوۃ، مفتی جمیل احمد مدنی، ڈاکٹر فوزان احمد، مولانا عزیز احمد مدنی، ڈاکٹر عبیدالرحمن مدنی، مولانا حفاظت اﷲ سلفی( جھارکھنڈ)، ڈاکٹر عتیق احمد، جناب فہیم احمد، مولانا محمدشیث ادریس تیمی، مولانا فاروق اعظم(ممبئی)، مولانا امان اﷲ ریاضی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

Lecture in daruddawa delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں