Katju: Mirza should get back DRDO job
صدرنشین پریس کونسل آف انڈیا جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے آج مطالبہ کیا کہ ڈی آر ڈی او کے سائنسداں اعجاز احمد مرزا کے خلاف اگر کوئی ثبوت و شہادت نہیں ہے تو انہیں باز مامور کیا جائے ، مناسب معاوضہ دیا جائے اور مرکزی و نیز ریاستی حکومتیں ، اعجاز احمد سے کھلے طورپر معافی مانگیں ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہو گا کہ اعجاز مرزا کو دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا لیکن چونکہ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے ) نے ان کے خلاف کوئی چارج شیٹ داخل نہیں کیا، انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ وزیر دفاع اے کے انٹونی اور چیف منسٹر کرناٹک جگدیش شیٹر کے نام اپنے مکتوب میں کاٹجو نے کہاکہ "میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملہ کا فوری جائزہ لیں اور اگر یہ سچ ہے کہ اعجاز احمد مرزا کے خلاف کوئی ثبوت!شہادت نہیں ہے تو انہیں ، اُس عہدہ پر فوری باز مامور کیا جائے جس پر وہ (مرزا) اپنی برطرفی سے پہلے فائز تھے ، بصورت دیگر سارے ملک کو یہ غلط پیام ملے گا کہ مسلمان دہشت گرد ہیں اور فرقہ پرست قوتوں کے ئلے انہیں (مسلمانوں کو) ایذا پہنچانا اور ہراساں کرنا ایک آسان کھیل ہے "۔ کاٹجو نے مزید کہاکہ انہوں نے پہلے ہی ایک صحافتی بیان جاری کر دیا ہے اور بم دھماکہ مقدمات میں مسلمانوں کو جھوٹے طورپر پھنسانے پر تنقید کی ہے ۔ کاٹجو نے یہ بھی کہا کہ اعجاز احمد مرزا نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں (مرزا کو) ایذا پہنچائی گئی اور جیل میں ان کی بے عزتی کی گئی۔ "اس لئے میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ مرزا کو باز مامور کرنے کے علاوہ اس امر کو بھی یقینی بنایاجائے کہ مرکز اور ریاستی حکومت انہیں کافی معاوضہ دیں اور دونوں حکومتیں اعجاز احمد سے کھلے عام معافی مانگیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں