اطالوی حکومت کا ہندوستان کو زبردست دھوکہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-13

اطالوی حکومت کا ہندوستان کو زبردست دھوکہ

کیرالا کے ماہی گیروں کے قتل میں ملوث 2ملزم سپاہیوں کو حوالے کرنے سے اٹلی کے انکار پر ہندوستان نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ دفتر خارجہ میں اطالوی سفیر کو طلب کیا گیا اور اس مسئلہ پر سخت الفاظ میں احتجاج درج کیا گیا۔ معتمد خارجہ رنجن متھائی نے بتایا کہ اطالوی سفیر کو طلب کرتے ہوئے ہندوستان کی برہمی سے انہیں واقف کروایا گیا ہے ۔ اسی دوران علیحدہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ حکومت اٹلی کی جانب سے عہدو پیماں کی خلاف ورزی پر ہندوستان اتنا برہم ہو گیا کہ وہ اٹلی کے سفیر کو ملک سے چلنے کی ہدایت دینے پر غور کر رہا ہے ۔ معتمد خارجہ رنجن متھائی نے وزارت خارجہ کے عہدیداروں سے آج اس مسئلہ پر صلاح و مشورہ کیا۔ اس تجویزپر بھی غور کیا گیا کہ اٹلی کے ساتھ سفارتی تعلقات کم کرلئے جائیں یا مکمل منقطع کرلئے جائیں ۔ روم میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ بند کیا جائے اور اٹلی کے سفیر کو ملک سے باہر نکال دیا جائے ۔ اطالوی تاجرین سے روابط ختم کرنے کا مسئلہ بھی بات چیت میں زیر غور رہا۔ حکومت اٹلی کے خلاف قانونی کار روائی کا بھی جائزہ لے رہی ہے ۔ جس کیلئے ماہرین قانون سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے ۔ ان سپاہیوں کی حوالگی سے حکومت اٹلی کے انکار کے بعد آج وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ "ہندوستان جو بھی ضروری کار روائی ہو وہ کرے گا۔ منموہن سنگھ کے یہ غیر معمولی سخت الفاظ ایک ایسے وقت آئے ہیں جب نئی دہلی اور روم کے درمیان سفارت تعطل پایا جاتا ہے ۔ 2سپاہیوں کو ہندوستان نہ بھیجنے کے اٹلی کے ڈرامائی فیصلہ کے بعد تعطل کی یہ فضاء پیدا ہوئی ہے ۔ ہندوستانی سپریم کورٹ سے ان سپاہیوں کے وعدہ کے باوجود اٹلی نے انہیں نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ضروری کار روائی کا تیقن، وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج کیرالا سے تعلق رکھنے والے برہم کانگریسی ارکان پارلیمنٹ کے ایک وفد کو دیا۔ ہندوستان کی سپریم کورٹ نے گذشتہ فروری میں اٹلی کے 2 سپاہیوں ایم لٹوری اور ایس گیرونی کو اٹلی کے قومی انتخابات میں و وٹ ڈالنے کیلئے اٹلی پرواز کرنے کی اجازت دی تھی۔ (اٹلی میں قومی انتخابات گذشتہ 24-25 فروری کو منعقد ہوئے ) قبل ازیں سلمان خورشید نے بتایاکہ ہندوستان، اطالوی فیصلہ کا جائزہ لے رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اطالوی سپاہیوں کو اٹلی جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ "اجتماعی فیصلہ" تھا۔ انہوں نے کہاکہ " یہ محض سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ ہی نہیں تھا بلکہ ہمارے ملک کا اجتماعی فیصلہ تھا۔ کرسمس کے بعد وہ (دونوں سپاہی) واپس نہیں آئے ۔ ہم دیکھیں گے کہ اٹلی اس کی کیا وجہ بتاتا ہے اس کے بعد ہم جواب دیں گے "۔ بتایا جاتا ہے کہ اٹلی کا فیصلہ، اُس ملک کی وزارت دفاع اور وزارت انصاف نے اُس ملک کے وزیراعظم کے دفتر سے مشاورت کے ذریعہ کیا۔ اطالوی وزارت خارجہ نے کل یہ اعلان کیا تھا۔ یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہو گا کہ فروری 2012ء میں 2اطالوی میرینس نے ہندوستانی ماہی گیروں کو مبینہ طورپر غلطی سے قزاق سمجھ لیا تھا اور ان پر فائرنگ کر دی تھی۔ گذشتہ زائد از ایک سال سے یہ 2اطالوی سپاہی مرکز تنازعہ بنے ہوئے ہیں ۔ اٹلی کا دعویٰ ہے کہ فائرنگ کا واقعہ بین الاقوامی سمندری حدود میں پیش آیا۔ اٹلی خود اپنی عدالتوں میں ان 2سپاہیوں پر مقدمہ چلانے کی کوشش کر رہا ہے ۔ ہندوستان کا استدلال ہے کہ ہلاکتوں کا واقعہ ہندوستان کے آبی حدود میں پیش آیا۔ ایک مہلوک ماہی گیر جیلسٹین کی برہم بیوہ ڈورا نے مطالبہ کیا ہے کہ ان اطالوی سپاہیوں کو ہندوستان واپس لایاجائے ۔ "(ان سپاہیوں کی عدم واپسی) یہ اعلیٰ ترین سطح پر ایک سازش ہے ، حکومت ہند، ان سپاہیوں کو واپس لائے اور ہمارے ملک میں مقدمہ چلائے "۔

Indian PM warns Italy over marines dead fishermen case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں