Bangladesh orders shoot at sight during opposition strike
بنگلہ دیش کے سرکاری عہدیداروں نے آج دیکھتے ہی گولی ماردینے کا حکم جاری کیا ہے جبکہ سرکردہ اپوزیشن بی این پی اور اس کی 18 پارٹی اتحاد میں شامل حریف جماعتوں نے حکمراں عوامی لیگ حکومت کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے 36 گھنٹے طویل ملک گیر ہڑتال کی ہے۔ کثیر الاشاعت اخبار لوتھم ایلو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سبوتاج کرنے والے وہ افراد جو ٹرینوں یا بسوں کو نذر آتش کررہے ہوں انہیں دیکھتے ہی فوری گولی مار دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ وزیر داخلہ محی الدین خان عالمگیر نے ہڑتال سے قبل محکمہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی تھی۔ عالمگیر یا پولیس کے سربراہ محمد حسن محمود کھنڈیکر تبصرہ کیلئے فوری دستیاب نہ ہوسکے تاہم ہنگامی میٹنگ کی روداد سے واقف سرکاری عہدیداروں نے بتایاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گڑ بڑ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ بنگلہ دیش نیشلسٹ پارٹی نے حکومت کے دیکھتے ہی گولی مار دینے کے فیصلہ پر ہنوز کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ تاہم قانونی اساس کے حامل قومی حقوق انسانی کمیشن کے پروفیسر مرزانپور رحمن نے حکومت کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے بتایاکہ سبوتاج کرنے والوں کی روک تھام کیلئے دیگر متبادلات اختیار کئے جاسکتے ہیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں