مدورائی میں سری لنکن ایرلائنس دفتر پر حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-07

مدورائی میں سری لنکن ایرلائنس دفتر پر حملہ

سری لنکن صدر راجاپکشے کے خلاف چنئی میں مظاہرہ، مدورائی میں سری لنکن ایرلائنس دفتر پر حملہ
سری لنکن صدر کو جنگی مجرم قرار دینے کا مطالبہ، ٹیسو تنظیم کی جانب سے 12فروری کو تمل ناڈو بندکا اعلان
سری لنکن حکومت کی نسل کشی کی مخالفت میں امریکہ کی جانب سے یو این انسانی حقوق کمیشن میں قرار داد منظور کئے جانے کی حمایت کرنے کی مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے تمل ناڈو کی Teso نامی تنظیم نے کل یہاں چنئی میں واقع سری لنکن سفارت خانہ کا محاصرہ کیا، اس محاصرے کے دوران ہزاروں ڈی ایم کے کارکنا ن اور ٹیسو تنظیم سے منسلک دیگر تنظیموں کے کارکنا ن نے شرکت کی، اس محاصرہ کے لیے چنئی وللور کوٹٹم کے قریب مظاہرین جمع ہوئے تھے، اس احتجاج کی صدارت ڈی ایم کے پارٹی خازن ایم کے اسٹالن نے کی، اور اس احتجاج میں ڈراوڈر کژگھم پارٹی کے صدر ویرامنی، ڈراوڈر ایکا تمژر پیراوائی کے جنرل سکریٹری سوبا ویراپانڈین، سابق وزیر سبو لکشمی جگدیسن، وڈوتھلائی سیروتھائی کٹچی کے صدر تروماولون، ایم پی، سرگنا پانڈین وغیرہ شامل رہے، اس احتجاج کے دوران سری لنکن صدر کے خلاف نعرے لگائے گئے، اور سری لنکن صدر راجاپکشے کا پتلا بھی جلایا گیا، ڈی ایم کے خازن ایم کے اسٹالن نے وللور کوٹم کے قریب جمع ہزاروں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکن سفارت خانہ کے جتنے قریب ہم جاسکتے ہیں، ہمیں جانا چاہئے، اور جہاں پولیس ہمیں روکے گی، ہمیں وہیں گرفتار ہونا ہے، لہذا جب مظاہرین نے وللور کوٹٹم سے سری لنکن سفارت خانہ کی طرف کوچ کرنا شروع کیا تو پولیس تھوڑے ہی فاصلے پر مظاہرین کو روک دیا اور انہیں گرفتار کرنا شروع کر دیا، مظاہرین کی کثیر تعداد کی وجہ سے پولیس کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا، جس سے مظاہرین کے حوصلے بلند ہو گئے اور ان میں کئی مظاہرین سری لنکن سفارت خانہ کی طرف پولیس کو چکمہ دے کر بڑھنے کی کوشش کی، لیکن پولیس نے اضافی بسوں کا انتظام کرے تقریبا 10ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا، اور ان تمام گرفتار کئے گئے مظاہرین کو پولیس نے راجا رتھنم اسٹیڈیم منتقل کر دیا، اور انہیں شام میں رہا کر دیا گیا، اس احتجاج میں مککل کٹچی صدر این آر دنابھالن، سابق ڈی ایم کے وزراء پون موڈی، اے وی ویلو، ایس پی سرگنا پانڈین، پی کے سیکر بابو، رنگاتھن، اداکار چندرا سیکر، اور سابق چنئی میئرایم سبرامنین شامل رہے، اس مظاہرے کے اختتام اور کارکنوں کی رہائی کے بعد ٹیسو تنظیم کی جانب سے اننا اریوالیم میں ایک اجلاس طلب کیا گیا، اس اجلاس کی صدارات سابق وزیر اعلی ایم کروناندھی نے کی، جس میں ٹیسو تنظیم میں شامل تمام پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی، اس ہنگامی اجلاس میں دو قرار داد منظور کئے گئے، پہلے قرارداد میں سری لنکا میں تملینس کے خلاف ہوئے مظالم کی مذمت اور تمل ایلم کی حمایت میں کڈلور سے تعلق رکھنے والے منی نے اپنے آپ کو آگ لگا کر خود سوزی کی تھی، ان کو اور ان کے اہل خاندان کو ٹیسو تنظیم کی جانب سے اظہار افسوس پیش کیا گیا، دوسرے قرار داد میں ٹیسو تنظیم نے سری لنکن حکومت کی نسل کشی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے ، مرکزی سرکار سے مطالبہ کیا کہ امریکہ کی جانب سے یو این انسانی حقوق کمیشن کے سامنے پیش کئے جانے والے قرارداد کی حمایت کرے، اور اسی مطالبے کو لیکر Tesoتنظیم نے ریاست تمل ناڈو میں 12فروری کو صبح 6 بجے تا شام 6 تک مکمل بند کا اعلان بھی کیا ہے، جس میں ٹیسو تنظیم نے تمام تاجروں، سرکاری اور غیر سرکاری ملازمین، تجارتی مراکز، اور طالب علموں اور تمل نواز تنظیموں اور کارکنوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس بند کو کامیاب کرنے کے لئے ٹیسو تنظیم کا بھر پور ساتھ دیں، دریں اثناں سری لنکن صدر راجاپکشے کے خلاف جنگی جرائم کے تحت کاروائی کرنے اور سری لنکا میں بین الاقوامی جنگی جرائم کے مقدمے کی سماعت شروع کرنے کے مطالبہ کو لیکر ریاست تمل ناڈو میں مختلف تنظیموں نے احتجاج کیا ہے، اور خصوصی طور پر ایل ٹی ٹی ای سربراہ پربھا کرن کا بیٹا بالاچندرن کے قتل کے بعد ریاست تمل ناڈو میں تملینس کے درمیاں غم و غصہ کا لہر دوڑگیا ہے، جس کے ردعمل کے طور پر یہاں مدورائی میں نام تمژر نامی ایک تمل نواز تنظیم کے پچاس سے زائد کارکنوں نے ملکر مدورائی شہر میں واقع سری لنکن ایر لائنس میہر لنکا کے دفتر میں گھس کر توڑپھوڑکی ہے، جس سے میہر لنکا ایرلائنس دفتر کو کافی نقصان پہنچاہے، اس حملہ میں ملوث نام تمژر پارٹی کے پچاس کارکنوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے،تاہم سری لنکا میں تملینس کے ساتھ ہوئے مظالم کی ردعمل تمل ناڈو میں دھیرے دھیرے شدت پکڑرہی ہے، اور سری لنکن صدر راجا پکشے کے خلاف ریاست تمل ناڈو کی تقریبا تمام پارٹیاں اور تنظیمیں متحرک اور منظم طریقے سے مرکزی حکومت کے سامنے اور بین الاقوامی سطح پر سری لنکن تملینس کو انصاف دلانے کے لیے ان کی حمایت میں اپنی آواز اٹھا رہے ہیں ۔

Attack on srilankan airlines office in madurai

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں