اکبرالدین تقریر معاملہ - آندھرا پردیش ہائیکورٹ میں قانونی بحث - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-07

اکبرالدین تقریر معاملہ - آندھرا پردیش ہائیکورٹ میں قانونی بحث

مجلس اتحادالمسلمین کے قائد مقننہ جناب اکبر الدین اویسی کی تقریر کے خلاف آندھراپردیش ہائی کورٹ میں درج کردہ مقدمات کو یکجا کرنے سے متعلق داخل کردہ رخت درخواست پر آج بھی مباحث ہوئے ۔ قائد مجلس کے وکیل نرنجن ریڈی نے کہاکہ ایک واقعہ پر ایک سے زائد ایف آئی آر رجسٹر کرنا قانو ن کی روح کے منافی ہے ۔ انہوں نے فوجداری قانون کی مختلف دفعات کا اس سلسلہ میں حوالہ دیا اور عدالت کے سامنے سپریم کورٹ اور ملک کی مختلف ریاستوں کے ہائی کورٹس کے فیصلے کی نقولات بھی پیش کئے ۔ نرنجن ریڈی نے سوال کیا کہ ایف آئی آر کا کیا مطلب ہے ؟ انہوں نے کہا کہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ میں فرسٹ کی جو اصطلاح ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ کسی بھی واقعہ یا جرم کا ایک اور پہلا ہی ایف آئی آر رجسٹر کیا جاسکتا ہے ۔ مثال کے طورپر اکبر الدین اویسی کی نظام آباد تقریر کے تین یا چار ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں تو پہلے ایف آ’ی آر کو چھوڑکر دوسرے ایف آئی آر کی کوئی قانونی حیثیت باقی نہیں رہے گی۔ اگر قانون میں اس کی گنجائش رہتی تو فرٹ کے بعد سکنڈ اور تھرڈ انفارمیشن رپورٹ کی گنجائش موجود ہوتی اس طرح کی کوئی گنجائش یا جواز قانون میں نظر نہیں آتا۔ نرنجن ریڈی نے کہاکہ تقریر نظام آباد میں ہوئی ہے وہاں پر اگر ایف آئی آر درج کیا جاتا ہے تو اس کے تحت ہی قانونی کار روائی اور تحقیقات کو آگے بڑھایاجاسکتا ہے اس کے برخلاف دوسرے مقامات پر ایک سے زائد ایف آئی آر درج کئے جاتے ہیں اور اس پر الگ الگ تحقیقات اور مختلف عدالتوں میں ایک ہی جرم یا واقعہ پر الگ الگ سماعت کوئی معنی نہیں رکھتی۔ عدالت میں خانگی درخواست داخل کی جاتی ہے اور پولیس بھی از خود نوٹ لیتے ہوئے مقدمہ درج کرتی ہے تو اس کی بھی مشترکہ تحقیقات اور سماعت ہونے سے ہی قانون کے نفاذ میں آسانی ہو گی۔ قائد مجلس کے وکیل نے سپریم کورٹ کی رولنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ایک واقعہ کے دو،دو ایف آئی آر درج کرنا ملزم کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے آج عدالت میں تقریباً40 منٹ بحث کی جس کے بعد جسٹس رمیش رنگاناتھن نے اس مقدمہ کی سماعت کو کل تک کیلئے ملتوی کر دیا۔ سماعت کے دوران عدالت میں مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی احمد بلعلہ، محمد اسماعیل ایڈوکیٹ کے علاوہ بی جے پی کے ترجمان اور مخالف وکیل رام چندر راؤ موجود تھے ۔

Akbaruddin hate speech - legal debate in AP highcourt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں