یو۔اے۔پی۔اے ایکٹ - مسلمانوں کے لیے خطرناک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-19

یو۔اے۔پی۔اے ایکٹ - مسلمانوں کے لیے خطرناک

یو اے پی اے ایکٹ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیلئے خطر ناک ہے ۔ اس میں ترمیم ضروری ہے کیونکہ اس قانون کے تحت تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو بے جاگرفتار کر کے برسوں قید و بند میں رکھا جاتا ہے ۔ اس قسم کے اظہار خیالات آل انڈیا مسلم علماء کونسل کے قومی صدر ڈاکٹر منظور عالم نے حصول انصاف کے موضوع پر منعقدہ پریس کانفرنس میں کئے ۔ انہوں نے کہا کہ حصول انصاف کیلئے اقلیتوں کو متحد ہو کر اپنے حق کے ئلے حکومت سے مطالبہ کرنا چاہئے کہ وہ ایسے خطرناک قانون کا خاتمہ کرے ۔ اس سے قبل ٹاڈا اور پوٹا جیسے مسلم مخالف قانون کو تحریک چلا کر ختم کرایا گیا تھا لیکن ان دونوں قانون کے خاتمہ کے بعد نئی شکل و صورت کے ساتھ پورے پی اے ایکٹ کو نافذ کیا گیا ہے اس میں دونوں قانون کی شکل موجود ہے ۔ ہم اس کے خلاف ایک تحریک شروع کر رہے ہیں اس سلسلے میں 6اپریل کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک کنونش کا بھی انعقاد کیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے معززین شرکت کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ صرف فرقہ پرست چہرے ہی اقلیتوں کے ساتھ نا انصافی نہیں کرتے بلکہ سیکولر چہرے بھی اس میں ملوث ہیں ۔ مرکزی وزیر کپل سبل نے یو جی سی کے ڈائرکٹر کے طورپر ایک مسلم افسر کی تقرر ہونے نہیں دی جبکہ یہ مسلم افسر صلاحیت کے لحاظ سے اس پوسٹ کیلئے پہلے نمبر پر تھا۔ پروفیسر اختر صدیقی کو جب چیرمین مقرر کیا گیا ان سے کافی امیدیں وابستہ کی گئی تھیں لیکن وہ ایک ایماندار افسر تھے وہ کپل سبل کی امیدوں پر کھرے نہیں اتر تے تو انہیں تین مرتبہ معطل کیا گیا۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے ان کی معطلی ختم کی بعد میں انہیں عہدے سے ہٹانے کیلئے اس محکمہ کو ہی تحلیل کر دیا گیا۔ اس طرح کے واقعات ملک کیلئے انتہائی خطرناک ہیں ۔ ہم دستور کیلئے جہد مسلسل کرتے رہیں گے ۔ ڈاکٹر منظور عالم نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے انہیں اقلیت دشمن قراردیا اور کہاکہ نریندر مودی اس ملک کے وزیراعظم کے طورپر ہمیں قبول نہیں ہے جبکہ بی جے پی اسے وزیراعظم کے طورپر پیش کر رہی ہے ۔ گجرات میں اقلیتوں سے وابستہ خواتین محفوظ نہیں ہیں ان کی بستیوں میں عام شہری سہولیات کا فقدان ہے ۔ اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قانون داں یوسف مچھالہ نے کہاکہ گجرات کے وزیراعلیٰ نریندر مودی کا چہرہ ہندوتوا کا چہرہ ہے ۔ سچر کمیٹی کی سفارشات کے تحت گجرات میں اقلیتوں کے تعلیمی وظائف کی تقسیم میں بھی حکومت عمل نہیں کر رہی ہے اور تعلیمی وظائف سے اقلیت محروم ہیں ۔ یہ معاملہ گجرات ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔ گجرات میں اقلیتوں کے مذہبی ادارے بھی محفوظ نہیں ہیں ۔ 591 مذہبی اداروں کو یہاں نقصان پہنچایا گیا جس میں صرف 23ادارے غیر مسلموں کے تھے ۔ مودی کو کارپوریٹ آگے بڑھا رہا ہے ۔ مسلمانوں کو حصول انصاف کیلئے آواز بلند کر کے انصاف طلب کرنا ہو گا۔ یہ ان کا دستوری حق ہے ۔ اس میں دیگر اقلیتوں کو بھی ساتھ میں لے کر اپنے مطالبات میں شدت پیدا کرنا ضروری ہو گا۔

All India milli council meeting on obtaining justice reg. UAPA act

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں